انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترک صدر نے روسی صدر پیوٹن سے روس کے شہر سوچی میں اہم ملاقات کی جو کئی گھنٹے جاری رہی ۔ اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ شام کی صورتحال پر انکی روسی صدر سے ملاقات سے خطے میں استحکام اور امن کی راہ ہموار ہوگی۔اس ملاقات سے خطے میں ترکی اور روس کے کردار کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
اردوان نےکہا کہ ترکی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں روس کے ساتھ تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اس وقت ساری دنیا کی نظریں سوچی پر ہیں۔
ترک ایوان صدر کے مطابق چار گھنٹے جاری رہنے والی اس ملاقات کے دوران اردوان اور پیوٹن نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعلقات پر بھی بات چیت کی۔لیکن اہم بات یہ ہے کہ اجلا س بغیر کسی مشترکیہ پریس کانفرنس کے ختم ہوگیا ۔ملاقات سے قبل اردوان نے کہا کہ ترکی اور روس کے مشترکہ منصوبے اکیو نیوکلئیر منصوبے کو ملتوی نہیں کیا جائے گا۔
ملاقات سے پہلے روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ یوری ریاستوں کو گیس کی ترسیل کیلئے ترکی کا شکر گزار ہونا چاہیے۔پیوٹن نے اناج کی برآمدات کیلئے کیے گئے تاریخی معاہدے میں اردوان کے کردار کی بھی تعریف کی ۔انہوںنے کہا کہ ترک اسٹریم جس کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے ، یورپ کو روسی گیس کی فراہمی کیلئے اہم ترین ذریعہ ہے۔
ترک اسٹریم 930کلومیٹر طویل پائپ لائن منصوبہ ہے جو بلغاریہ ، سربیا اور ہنگری کے ذریعے بحیرہ اسود کے نیچے سے روسی گیس لے جائے گی جس کا دوسرا حصہ ترکی تک پہنچتا ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے 31.5ملین کیوبک فٹ گیس سالانہ پہنچائی جاسکتی ہے یوں یہ دنیا کی سب سے بڑی آف شور گیس پائپ لائن ہے جو اتنی گہرائی میں تعمیر کی گئی ہے۔