دوشنبے(پاک ترک نیوز)
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہاہے کہ افغانستان کی صورتحال میں از سر نو ابتری کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔کیونکہ یہ افغان عوام اور پورے خطے کے لئےناقابل تلافی نقصان کا موجب بن سکتی ہے۔
لاوروف نے گذشتہ روز یہاں سی آئی ایس وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے بعد کہاکہ افغانستان میں صورت حال کو دوبارہ ابتر ہونےکی اجازت نہیں دی جا سکتی، کیونکہ یہ افغان عوام کے لیے بہت مشکل ہو گا، جو 20 سال سےخانہ جنگی کا شکار ہیں۔انہوں نےبین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے لیے انسانی امداد او ر ملک کی تعمیر نو کے لئے دیگر امداد کو متحرک کرنے پربھرپور توجہ دے۔ خاص طور پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کو افغانستان کی تعمیر نو کے اخراجات کا زیادہ بوجھ اٹھانا چاہیے۔
صوبہ پنجشیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ روس نے ہمیشہ افغانستان کی صورتحال کو ملک کے اندر تمام قوتوں کی بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔اور اب بھی روس اور چین طالبان کو پیغامات بھیج رہے ہیں جس میں ایک جامع حکومت بنانے کی ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے۔
لاوروف نےآخر میں کہا کہ ہم تاجکستان میں اپنے اتحادیوں سے توقع کرتے ہیں جو افغانستان پر خاص طور پر شمالی افغانستان پر بڑا اثر و رسوخ رکھتے ہیں کہ وہ مشترکہ مقاصد کے حصول میں ہماری مدد جاری رکھیں گے۔
سابقہ پوسٹ