بے گناہ "وارث پاکستانی ــ”کو بھارتی جیل سے کب رہائی ملے گی ؟

 

اسلام آباد ( پاک ترک نیوز ) پاکستانی پنجاب کے شہر وزیرآباد کے محمد وارث 1999 سے بھارت کی جیل میں قید ہے جسے ایک ماتحت عدالت نے عمرقید کی سزا سنائی تھی ۔ اپنی سزا کے خلاف محمد وارث نے الٰہ آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس پر 2019 میں فیصلہ سناتے ہوئے الٰہ آباد ہائیکورٹ نے محمد وارث کو تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا تھا ۔قابل افسوس بات یہ ہے کہ بھارتی عدالت سے جتنے عرصے بعد محمد وارث کو بے گناہ قرار دیا گیا تب تک بھارتی قانون کے مطابق ماتحت عدالت سے ملنے والی عمرقید کی سزا بھی محمد وارث پوری کرچکا تھا ۔ بے گناہ ہونے کے باوجود عمرقید کاٹنے اور تمام الزامات سے بری ہونے کے تین سال کے بعد بھی محمد وارث کو بھارتی حکام نے رہا نہیں کیا جو سراسر بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔
دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے محمد وارث کی رہائی کے لیے اب بھارتی وزیرخارجہ کو خط لکھا ہے کہ جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے محمد وارث کی پاکستانی شہریت کی تصدیق 2005 میں کردی تھی ۔ محمد وارث کو پہلے بھارتی صوبے اترپردیش کی ایک جیل میں رکھا گیا تھا لیکن اب انہیں کسی اور مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ۔ پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ نیودہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن محمد وارث کی رہائی کے لیے بھارتی وزارت خارجہ کے ساتھ رابطے میں ہے ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More