استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے جرمنی، نیدرلینڈز اور فرانس جیسے بڑے یورپی ممالک کو طلبا کو رہائشی سہولتوں کی فراہمی میں پیچھے چھوڑ دیا ہے کیونکہ اس نے پچھلے 20 سالوں کے دوران تعلیمی اداروں میں طلباء کے لئے ہاسٹلزکی صلاحیت کو چار گنا سے زیادہ بڑھایا ہے۔
تازہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) کی زیرقیادت حکومت کے تحت، نوجوانوں اور کھیلوں کی وزارت کے زیر انتظام طلباء کے ہاسٹل میں بستروں کی تعداد 4.6 گنا بڑھائی جا چکی ہے۔ملک میں تعلیمی اداروں کے ہاسٹلز میں 2002 میں 182,000 بستروں کی گنجائش تھی ۔ اب بڑھ کر2022 میں 850,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔
تعلیمی اداروں میں طلبا کو رہائشی سہولت دینے کی صلاحیت میں اضافہ اس لئے ہوا کیونکہ پچھلی دو دہائیوں کے دوران تقریباً ہر سال نئے ہاسٹلز شامل کئے جاتے رہے ہیں۔نتیجتاً 20 سال پہلے صرف 190 سرکاری ڈورم تھے۔ اور آج یہ تعداد 4 گنا سے زیادہ بڑھ کر 800 ہو گئی ہے۔
تازہ ترین اقدام میں، صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ ماہ انقرہ میں ایک پروگرام میں ملک بھر میں 105 نئے ہوسٹلز کا افتتاح کیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پرانے ڈارمیٹریوں کے برعکس، نئی تعمیر شدہ سہولیات طلباء کے رہنے کے مراکز بن گئی ہیں، ان کے آرام پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے۔ رہائش کے علاوہ، ان میں سے اکثر کھیلوں کے میدان، لائبریری، سیکورٹی، صفائی اور مفت انٹرنیٹ خدمات پیش کرتے ہیں۔