فرینکفرٹ/میلان/برسلز (پاک ترک نیوز)
یورپ کے سب سے بڑے روسی گیس خریدار متبادل ایندھن کی تلاش کرنے کی دوڑ میں دوبارہ کوئلے کے استعمال پر غور کرنے لگے ہیں۔ کیونکہ روسی گیس کی بڑھتے ہوئے نرخ اور کم ہوتی ہوئی سپلائی نے یورپ میں بڑھتی ہوئی مہنگائی میں مزید اضافے کے خدشات میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
پیر کے روزروس کی جانب سے اپنے یورپی خریداروں کو جہاں گیس کی فراہمی نصف تک کم کئے جانے کی بری خبر دی گئی ہے وہیں گیس کے نرخوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے کی اطلاع دی گئی ہے جس کے بعد روسی گیس کے تقریباًتمام یورپی خریداروں نے روس سے گیس کے کم بہاؤ سے نمٹنے کے لیے مزید کوئلہ جلانے پر غور شروع کر دیا ہے۔جبکہ گیس کے سٹور نہ ہونے کی صورت میں سردیوں میں توانائی کے بحران کا خطرہ بھی سر اٹھانے لگا ہے۔
اٹلی کی سب سے بڑی توانائی فراہم کرنے والی کمپنی ای این آئی نے کہا ہےکہ اسے روس کی گیس فراہم کرنے والی کمپنی گیزپروم کی طرف سے مطلع کیا گیا ہے کہ اسے پیرسے گیس کی فراہمی کے لیے اس کی درخواست کا صرف ایک حصہ مل سکے گا۔اس صورتحال نے ملک کو الرٹ کی حالت کا اعلان کرنے کے قریب دھکیل دیا ہے۔ اور ساتھ ہی گیس کی بچت میں اضافہ کو ناگزیر بنا دیا ہے۔
ماہرین کی رائے ہے کہ روس نے یورپ کو توانائی کی فراہمی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ موسم سرما کی آمد سے قبل ہی اس کے بھرپور استعمال کی تیاری کر رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج جرمنی بھی کوئلے سے ایندھن پیدا کرنے کے دردناک فیصلے پر غور کرنے پر مجبور ہوگیا ہے