سابق فرانسیسی صدارتی امیدوار لی پین نے پھر مسلمانوں کے خلاف زہر اگل دیا

 

پیرس (پاک ترک نیوز)

فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی بنیاد پرست جماعت نیشنل ریلی پارٹی کی رہنما سیاست دان اور سابق صدارتی امیدوار مارین لی پین نے حکومت سے ملک میں مزید مساجد کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔فرانس میں گزشتہ دو سالوں کے دوران 24 مساجد کی بندش کے باوجود ان کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

فرانسیسی ٹی وی چینل بی ایف ایم ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مارین لی پین نے کہا کہ کبھی ایک مسجد یہاں تو کبھی ایک وہاں کی بجائےہماری سرزمین پر سے تمام انتہا پسند مساجد کو بند کر دینا چاہیے۔اسی طرح تمام انتہا پسند پیش اماموں کو ملک بدر کر دینا چاہیے۔جب اس سے پوچھا گیا کہ مساجد کی بندش کے لئے کیا معیار ہونا چاہیے تو اسکا جواب تھا کہ”بنیاد پرست بیان بازی "کرنے والی مساجد کو بند اور مسلمانوں کو ملک بدر کر دینا چاہیے۔

پچھلے سال اگست میں فرانس کی اعلیٰ ترین آئینی اتھارٹی نے ایک متنازعہ "علیحدگی مخالف” قانون کی منظوری دی تھی جس پر مسلمانوں کو الگ الگ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔جبکہ دائیں بازو اور بائیں بازو کے قانون سازوں کی طرف سے سخت مخالفت کے باوجود گزشتہ موسم گرما میں قومی اسمبلی نے یہ بل منظور کر لیا تھا۔جس میں مسلمانوں کو مخصوص کیا گیاہے۔

یادرہے کہ لی پین نے اس سے قبل سرعام اسکارف پہننے والے مسلمانوں پر جرمانے عائد کرنے کا عزم کیا تھا۔اورانتخابی مہم کے دوران، اس نے یہ بھی کہاتھا کہ وہ اپنے بہت سے مجوزہ قوانین کو آئینی چیلنجوں سے بچنے کے لیے ریفرنڈم کا استعمال کریں گی اس بنیاد پر کہ وہ امتیازی ہیں اور ذاتی آزادیوں کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More