سویڈن کی نئی حکومت کو معاہدوں کی پاسداری کرتے ہوئے دہشتگردوں کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے۔ ترک وزیرخارجہ
انقرہ (پاک ترک نیوز)
سویڈن کی نئی حکومت کو اب سلامتی کے ان خدشات کو دور کرنا چاہیے جو ترکی نے نیٹو میڈرڈ سربراہی اجلاس کے موقع پر طے پانے والے معاہدے کے تحت اٹھائے ہیں تاکہ نورڈک ریاست اتحاد میں شامل ہو سکے۔
ان خیالات کا اظہار ترکیہ کے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نےبدھ روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ترکی کو گزشتہ اتوار کے انتخابات سے قبل سویڈن سے قدم اٹھانے کی توقع نہیں تھی لیکن اسٹاک ہوم میں اگلی حکومت کو اب اس معاملے پر کوئی قدم اٹھانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ معاہدہ ترک پارلیمنٹ سے اس وقت تک منظور نہیں ہو گا جب تک کہ نیٹو میں شمولیت کی خواہشمند نارڈک ریاستیںاپنے وعدے پورے نہیں کرتیں۔
سویڈن میں حکومت کی تبدیلی کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں چاوش اولو نے کہا کہ ابھی تک وعدوں پر عمل کے ذریعے ترکیہ کے خدشات کو دور کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھا یا گیا۔ اور اگریہی وطیرہ رہا تو ترکیہ بھی معاہدے کی پابندی نہیں کرے گا اور ان ملکوں کی نیٹو میں شمولیت کی درخواستوں کو اپنا ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے روک دے گا۔