اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
پاکستان اور تیونس کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدےکے حوالے مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوگئے۔ معاہدہ سے دو طرفہ تجارت کو وسعت ملے گی، اس حوالے سے مذاکرات کے کئی دور ہوئے اور دونوں ممالک کی جانب سے پراڈکٹس کی فہرست کا تبادلہ کیا گیا ۔دونوں فریقین معاہدے کو حتمی شکل دینے کے قریب ہیں۔ ترجیحی تجارتی معاہدے کے نفاذ کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تجارت دگنی ہونے کا امکان ہے۔
تیونس اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے خاص اہمیت کا حامل ملک ہے ۔ ایک طرف وہ ترقی یافتہ یورپی ممالک سے جڑا ہوا ہے تو دوسری طرف ترقی پذیر افریقی منڈیوں کے سنگم پر واقع ہے جس سے پاکستان کو ان منڈیوں تک رسائی مل سکتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان بھی جغرافیائی اعتبار سے بہت اہم ہے کیوں یہ ایک طر ف مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا جبکہ دوسری طرف دنیا کی سب سے بڑی معیشت چین کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات اور سی پیک اسے دنیا بھر کے ممالک کیلئے بہت اہم بنا دیتے ہیں
تیونس کی تجارت اور معیشت کا زیادہ تر انحصار یورپی منڈیوں پر ہے اسکے یورپی ممالک کے ساتھ متعدد تجارتی معاہدے موجود ہیں۔اسکے علاوہ تیونس افریقن یونین کا بھی رکن ہے اسکے کئی افریقی ممالک کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے ہیں۔