امریکی عدالت میں سعودی سرکار کی سابق اعلیٰ سعودی انٹیلی جنس اہلکار کیخلاف مقدمے میں شکست

واشنگٹن(پاک ترک نیوز) امریکی عدالت نے سعودی سرکاری ادارے” ساکاب” کی طرف سے سابق اعلیٰ سعودی انٹیلی جنس اہلکار کے خلاف دائر مقدمہ کو خارج کر دیا ہے، اور یہ فیصلہ دیا ہے کہ خفیہ معلومات کے اجراء کو روکنے کے لیے امریکی حکومت کی مداخلت نے کیس کو آگے بڑھنے سے روک دیاہے۔
یہ فیصلہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، جنہیں ایم بی ایس کے نام سے جانا جاتا ہے، کے لیے سابق سینئر انٹیلی جنس افسر سعد الجبری کے ساتھ قانونی جنگ میں شکست قرار دیا جا رہا ہے جو انکے امریکی حکومت کے دوستوں کا کیا دھرا ہے۔
سعودی حکومتی ادارے ساکاب اور نو دیگر کمپنیوںنے جن کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان ہیں۔ الجبری کے خلاف دوران ملازمت سرکاری پیسے کا غبن کر کےبو سٹن میں پرتعیش جائیدادیں حاصل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان جائیدادوں کی سعودی عرب کو حوالگی کا مقدمہ درج کر رکھا تھا۔دوران سماعت معاملہ امریکی حکومتی رازوں کی جانب نکل گیا -اور امریکی حکومت نے سرکاری رازوں کے تحفظ کا اپنا حق استعمال کرتے ہوئے متعلقہ عدالت کو مقدمے کی مزید سماعت سے روک دیا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ سعدالجبری شہزادہ محمد بن نائف کے قریبی ساتھی تھے، جو سابق سعودی وزیر داخلہ تھے۔ جنہیںایم بی ایس نے 2017 کی محلاتی بغاوت میں تخت کے وارث کے طور پر معزول کر دیا تھا۔ اور اسی دوران الجبری کینیڈا بھاگ گیاتھا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More