لاہور(پاک ترک نیوز ) دنیا بھر میں کارساز کمپنیوں کو انجن میں لگنے والی ایک چپ کی عدم دستیابی سے 210 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔ یہ
پاکستان میں کار مارکیٹ میں سب سے زیادہ حصہ رکھنے والی سوزوکی کمپنی کو سب سے زیادہ نقصان بھی اٹھانا پڑرہا ہے ۔
پاکستان میں سوزوکی کمپنی کی سالانہ پیداوار 7 ہزار یونٹ تھی جو بڑھ کر 19 ہزار یونٹ تک جاپہنچی لیکن انجن میں لگنے والی ایک چپ کی عدم دستیابی سے اب یہ تعداد 10 ہزار یونٹ تک محدود ہوگئی ہے ۔
سوزوکی کمپنی کو راوی برانڈ میں 26 فیصد سوفٹ کار میں 44 فیصد نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔
آلٹو کار میں 10 فیصد اور بولان کیری ڈبہ میں 19 فیصد نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔ نقصان اگست 2020 ء سے 2021ء کے دوران کا بتایاجارہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق دسمبر 2021 ء تک چپ کے دستیاب ہونے کا امکان ہے۔