بیجنگ (پاک ترک نیوز)بیجنگ میں جمعہ کے روز سے شروع ہونے والے 24ویں سرمائی اولمپکس میںچین میں انسانی حقوق کے معاملے کو جواز بنا کر امریکہ کی قیادت میں متعد مغربی ملکوں کے سفارتی بائیکاٹ اور کورونا وائرس کے خدشات نے گیمز میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں اور غیر ملکی معززین کی تعداد کو کم کر دیا ہے۔
کھیلوں کے منتظمین کی جاری کردہ معلومات کے مطابق جمعہ کے روز منعقد ہونے والی سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں 30سے زیادہ سربراہان مملکت و حکومت کے علاوہ اہم عالمی اداروں کے سربراہوں کی شرکت متوقع ہے۔اس حوالے سے تیار کی گئی فہرست میں -روس کے صدر ولادیمیر پوٹن- سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود۔مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی ۔پولینڈ کے صدر اندریز ڈوڈا-سربیا کے صدر الیگزینڈر ووکیچ- پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان۔قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی ۔قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف۔کرغزستان کے صدر صدیر زاپروف ۔تاجکستان کے صدر امام علی رحمان۔ترکمانستان کے صدر گربنگولی بردی محمدوف۔-ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف۔متحدہ عرب امارات کے ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان- لکسمبرگ کے گرینڈ ڈیوک۔ موناکو کے پرنس البرٹ II- ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنانڈیز-ایکواڈور کے صدر گیلرمو لاسو مینڈوزا۔ منگولیا کے وزیر اعظم ایل اویون ایرڈین۔پاپوا نیو گنی کے وزیر اعظم جیمز ماراپے۔کمبوڈیا کے بادشاہ نورودوم سیہامونی۔- سنگاپور کی صدر حلیمہ یعقوب۔تھائی لینڈ کی شہزادی مہا چکری سریندھورن۔جمہوریہ کوریا کی قومی اسمبلی کی اسپیکر پارک بائیونگ سیوگ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس۔ورلڈ انٹیلی جنس پراپرٹی آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈیرن تانگ- نیو ڈیولپمنٹ بینک کے صدر مارکوس ٹرائیجو۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ژانگ منگ اور اٹلی کی نائب وزیر اعظم ویلنٹینا ویزالی شامل ہیں۔