انقرہ(پاک ترک نیوز)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی سردی سے منجمد ہونے کی وجہ سے ہلاکتیں قابل قبول نہیں ، انہوں نے یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کو بھی تنقید کا نشان بنایا۔
اردوان نے تارکین وطن اور یورپ میں پناہ کے متلاشیوں سے متعلق یونان کے موقف اور پالیسی کی مذمت ایسے وقت میں کی ہے جب یونان نے سخت سردی کے باوجود کو تارکین وطن کے ایک گروہ کو منجمد ہوکر مرنے کیلئے چھوڑ دیا۔
ترک صدر نے کہا کہ لوگوں کو موت کے منہ میں جاتے دیکھتے رہنا قابل قبول عمل اور رویہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی دیگر سربراہان مملکت کو منجمد افراد کی تصاویر اور ویڈیوز دکھائے گا۔
یونان پر تارکین وطن کو بغیر جوتوں اور گرم لباس کے سردی میں مرنے کیلئے چھوڑدینے کا الزام ہے۔
ابھی تک واقعے میں مرنے والوں کی تعدا د 19 ہوگئی ہے۔
اردوان کی جانب سے یورپی یونین کی ایجنسی فرنٹیکس پر بھی ضروری اقدامات سے گریز کرنے پر تنقید کی گئی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ فرنٹیکس یونان کی پشت پناہی کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی ہے۔ فرنٹیکس پر پناگزینوں کو
زبردستی واپس بھیجنے، اور شفافیت کے تقاضوں کو پورا نہ کرنے کا الزام ہے۔