ترک صدر اردوان کا کہاہے کہ وہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے جلد از جلد یوکرائنی اور روسی رہنماوں کو اکٹھا کرنے کیلئے پر امید ہیں۔
ترک صدر نے روس اور یوکرائن کے درمیان کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکی امن چاہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ خطے میں کوئی اور منفی پیش رفت نہ ہو۔
اردوان کا بیان ایل سلواڈور کے صدر سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں سامنے آیا جس میں انہوں نے پوٹن اور زیلنسکی کو جلد از جلد آمنے سامنے ملاقات کی تجویز پیش کی۔
اردوان نے کہا کہ وہ یوکرین کے اپنے دورہ اور روسی صدر کے دورہ ترکی، دونوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ اردوان فروری میں یوکرائن کا دورہ کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ترکی یوکرائن اور روس کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کیلئے یورپی سلامتی، تعاون تنظیمOSCE، روس اور یوکرائن پر مشتمل سہ فریقی رابطہ گروپ کے اگلے دور کی میزبانی کر سکتا ہے۔
انقرہ کی جانب سے اس بڑے تنازعے میں ثالثی کی کوششیں جاری ہیں اور استنبول میں شہ فریقی رابطہ گروپ کے اگلے اجلاس کے انعقاد کے حوالےسے بھی بات چیت جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق ترکی منفرد حیثیت کی بنا پر روس اور یوکرائن ترکی کے ثالثی کے کردار کے حامی ہیں۔