استنبول(پاک ترک نیوز)
داعش کے سابق سربراہ کی ہلاکت کے تین ماہ بعد ان کا جانشین ابوالحسن القریشی مبینہ طور پر استنبول سے پکڑا گیا ہے۔
القریشی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ابوبکر البغدادی کا بھائی ہے۔2019میں ایک چھاپہ مار کاروائی کے دوران متشدد گروہ کے رہنما البغدادی کو ہلاک کرن کے بعد گروہ کو یہ تیسرا بڑا جھٹکا ہے۔
ابو الحسن القریشی مبینہ طور پر استنبول میں ایک حالیہ چھاپے میں پکڑا گیا تھا۔
داعش نے موصل پر قبضہ کرتے ہوئے ہزاروں ہزیدی باشندوں کا بہیمانہ قتل کی اورسینکڑوں یزیدی خواتین کو باندیاں بناکر جنسی تشدد کا شکار بنایاگیا۔ گوکہ داعش کی قیادت میں یزیدی خواتین کو غلام بنانے کے حوالے سے اختلافات تھے تاہم القریشی نے اس اقدام کے حامی شدت پسند گروہ کی قیادت کی۔
بائیڈن نے گزشتہ روز کہا کہ القریشی یزیدی قوم کی نسل کشی میں ملوث تھا ہزاروں خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو غلام بنانےا ور عصمت دری کو بطور ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے میں بھی شامل تھا۔