استنبول (پاک ترک نیوز) ترکی کی روس اور یوکرین کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی جلد از جلدکم کیا جا سکے۔ اور ساتھ اپنے نیٹو کا رکن ہونے کی ذمہ داری بھی نبھائی جا سکے۔
ان خیالات کا اظہار ترک وزیر دفاع خلوصی آقارنے گذشتہ روز جاری ہونے والے بیان میں کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ1936 کے مونٹریکس کنونشن نے ترک آبنائے کے استعمال کو منظم کیا ہے اور بحیرہ اسود تک بحری جنگی جہازوں کی آمدورفت کی اجازت دی گئی ہے جوخطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے ضروری ہے۔چنانچہ موجودہ حالات میں اس کنونشن کو ترک کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔کیونکہ ترکی اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ہر وہ کام کر رہا ہے جو اسے کرنا چاہیے۔
آکار نے بحیرہ اسود کے علاقے کی صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین اور روس دونوں کے ساتھ ترکی کی بات چیت جاری ہے جب کہ وہ اتحاد کے ایک حصے کے طور پر نیٹو کے اندر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہا ہے۔