مکہ مکرمہ ( پاک ترک نیوز)
مکہ مکرمہ کے سرکاری اداروں نےپیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی مکہ سے مدینہ ہجرت کے موقع پرتین راتیں قیام کی جگہ غار ثور کے علاقے میں زائرین کے لیے بنائے گئے جبل ثور کلچرل سینٹرنے کام شروع کر دیا۔
سعودی میڈیاکے مطابق حج و عمرے یا زیارت کے لیے آنے والے مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران ایسے اہم تاریخی مقامات پر جانے کا پروگرام ضرور بناتے ہیں جن کا تعلق اسلام کے ابتدائی عہد سے ہو۔ ان میں غار ثور کا نام نمایاں ہے جسے اسلامی تاریخ اپنے صفحات میں محفوظ کیے ہوئے ہے۔ غار ثور آنے والے تاریخ کے اس یادگار مقام کو دیکھنا چاہتے ہیں جہاں سے اسلامی تاریخ کی شروعات ہوئی وہ یہاں تصاویر بنا کر اپنی زیارت کو یادگار بنانے کا بھی اہتمام کرتے ہیں۔ جس کے لئےمکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ رائل کمیشن سمیت متعدد سرکاری اداروں نے جبل ثور کو کلچرل سینٹر اور سیاحتی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔
جبل ثور کلچرل ڈسٹرکٹ کی انتظامیہ کے مطابق مکہ مکرمہ کا جبل ثور اور غار ثور سیرت طیبہ کے اہم واقعے سے نسبت کے باعث عظیم تاریخی حیثیت کا مالک ہے۔ یہی وہ مقام ہے جہاں پیغمبر اسلام اور ابوبکر صدیق نے مکہ سے مدینہ ہجرت کے موقع پر تین راتیں گزاری تھیں۔
جبل ثور مکہ مکرمہ کے جنوب مشرق اور مسجد الحرام سے تقریباً چار کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ غار ثور پہاڑ کے اوپر کمرہ نما چٹان ہے۔ اس میں آنے جانے کے دو راستے ہیں۔ ایک مشرق کی اور دوسرا مغرب کی طرف ہے۔
جبل ثور کلچرل ڈسٹرکٹ ایک لاکھ 27 ہزار مربع میٹر میں قائم کیا گیا ہے۔ یہاں مقامی باشندوں اور عمرہ و حج پر آنے والے زائرین کے لیے متعدد ثقافتی اور سیاحتی پرکشش عمارتیں بنائی گئی ہیں۔
جبل ثور کلچرل ڈسٹرکٹ میں زائرین کے لیے استقبالیہ مرکز بھی بنایا گیاہے۔ یہاں ھجرہ مبارکہ عجائب گھر ہے جس میں پیغمبر اسلام کی مکہ سے مدینہ ہجرت کی کہانی عجائب گھر کے طرز پر اجاگر کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں جدید ترین ٹیکنالوجی سے کام لیا گیا ہے۔ ھجرہ نبویہ کی کہانی اور اس کے اہم واقعات نمایاں کیے گئے ہیں۔
جبل ثوراورغارثور کا تعارف رنگ و نور کے مناظر کی مدد سے کرایا گیا ہے۔ یہاں ’محمد رسول اللہ‘ ِﷺ عجائب گھر بھی ہے۔ جس میں پیغمبر اسلام کی سیرت طیبہ اور پیدائش سے لے کر وصال تک زندگی کے ہر مرحلے کو جدید ترین ٹیکنالوجی اور وضاحتی ماڈلز کے ذریعے نمایاں کیا گیا ہے۔