واشنگٹن ڈی سی/انقرہ (پاک ترک نیوز)ترکی کی جانب سے یورپ ،مشرق وسطیٰ، ایشیاء اور مختلف افریقی ملکوں خصوصاً اتھوپیاکو ڈرون طیاروں کی فروخت پر ہمیں تحفظات ہیں جو تمام سطحوں پر ترک حکومت کو پہنچا دئے گئے ہیں۔
امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بیان میں بتایا ہے کہ ہمارے پاس شواہد موجود ہیں کہ ترکی کے فراہم کردہ ڈرون طیارے اتھوپیا کی حکومت نے متحارب گروپوں کے خلاف استعمال کئے ہیں جس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہواہے۔ ہم نے یہ معاملہ ترکی کی حکومت سے اٹھایا ہے مگر ہمیں ابھی تک خاطر خواہ جواب نہیں ملا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ ہمارے علم میں ہے کہ ترکی نے نگورنوکاراباخ کے قضیے میں بھی آزربائیجان کی مدد کرتے ہوئے جدیدبی2آر بیرکتار ڈرونز فراہم کئے تھے۔
ذرائع کے مطابق امریکہ اور ترکی کے درمیان اس معاملے پر امریکہ کے افریقہ کے لئے نمائندہ خصوصی جیفری فلٹ مین اور ترک نائب وزیر خارجہ سادت اونل کے درمیان بات چیت ہو چکی ہے۔ اس میں شک نہیں کہ امریکہ کو ترکی کے یوں کھلے عام ڈرون ٹیکنالوجی فروخت کرنے پر تشویش ہے ۔ تاہم اس کے نتیجے میں ترکی پر کسی قسم کی امریکی پابندیوں کا عائد کیا جانا خارج از امکان ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت تک امریکہ، چین اور اسرائیل کی دنیا میں ڈرون طیاروں اور ٹیکنالوجی کی فروخت پر اجارہ داری قائم ہے ۔مگر گذشتہ دوبرسوں میں ترکی بھی اس شعبے میں تیزی سے آگے آ رہا ہے۔