پواشنگٹن (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی جانب سے یونان کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی شکایات کے بعد امریکہ نے ساتھی نیٹو اتحادی ملکوں سے علاقائی امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے "مل کر کام کرنے” کی اپیل کی ہے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پیر کی شب معمول کی بریفنگ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ اب ایسے بیانات یا کسی بھی اقدام کا وقت نہیں ہے جو نیٹو اتحادیوں کے درمیان تناؤ کو بڑھا سکے۔ہم اپنے نیٹو اتحادیوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ کسی بھی اختلاف رائے کو سفارتی طریقے سے حل کریں۔ ہمارے خیال میں ہمیں اس وقت روس کی جارحیت پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے جو اجتماعی خطرہ ہے
ترکیہ کے فوجی ڈرونز نے اتوارکے روز یونانی بکتر بند گاڑیوں کی میڈیلی اور سیسم کے جزیروں پر تعیناتی ریکارڈ کی تھی۔ جسے انقرہ کا کہنا ہے کہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
اسی ضمن میں ترک وزارت خارجہ نے پیر کے روز یونانی سفیر کو طلب کیا اور ایجیئن جزائر پر خلاف ورزیوں کو ختم کرنے اور ان کی غیر فوجی حیثیت کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
یونانی سفیرکو دئیے گئےنوٹ میںواضح کیا گیا ہے کہ ان جزائر کو 1923 کے معاہدہ لوزان اور 1947 کے معاہدہ پیرس کے تحت غیر فوجی بنانا ضروری تھا، اس لیے جزائر پر کسی بھی فوجی یا ہتھیار کو سختی سے منع کیا گیا ہے۔
سابقہ پوسٹ