نور سلطان(پاک ترک نیوز)
قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے کہا ہے کہ ملک میں بنیادی قانون کی 33 شقوں میں ترمیم کے لیے ریفرنڈم کرایا جائے گا جو ملک کے آئین کا ایک تہائی حصہ ہے۔تاکہ نظام حکومت و معاشرت کو درست سمت میں دی جا سکے۔
قازق صدر قاسم جومارت توکایف نے گذشتہ روز قازقستان کی پیپلز اسمبلی کے 31ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نئے قازقستان کی تعمیر کے لیے، ہمیں انفرادی اور عوامی اقدار کے نظام کو مکمل طور پر درست کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم اقربا پروری، بدعنوانی اور رشوت ستانی کے خلاف ایک پختہ رکاوٹ کھڑی کریں گے۔
قاسم جومارت نے کہا کہ قازقستان کو "انصاف کی سرزمین” بنانے کے لیے بنیادی قانون کے 33 آرٹیکلز میں ترمیم کے لیے ایک ورکنگ پیپر تیار کیا گیا ہے، جو پورے آئین کا ایک تہائی حصہ ہے۔اور ان ترامیم سے متعلق بل آئینی کونسل میں پیش کر دیا گیا ہے۔ جو جلد ہی اپنا فیصلہ دے گی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ وسطی ایشیائی ملک کے موجودہ آئین کی منظوری کے لیے ملک میں آخری ریفرنڈم 1995 میں ہوا تھا۔
اگلی پوسٹ