انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکی کی وزارت داخلہ نے جدید ٹیکنالوجی کے حامل ای پاسپورٹ کی اندرون ملک تیاری کے سلسلے میں اہم کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اور اب اگست سے انکی بڑے پیمانے پر تیاری کا کام شروع کردیا جائے گا۔
اس بات کا انکشاف وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو میں کیا انہوں نے بتایا کہ ہم ای پاسپورٹ کی سیریل پروڈکشن تک پہنچنے کے قریب ہیں اور حال ہی میں پائلٹ پروڈکشن کے مرحلے کوکامیابی سے مکمل کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے اس موقع ایک نمونہ پاسپورٹ، ڈرائیونگ لائسنس اور "بلیو کارڈ” دکھایا، جو کہ سابق ترک شہریوں کو دی جانے والی شناخت کی ایک قسم ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ ترکی نے بھی کئی دیگر ممالک کی طرح 2018 سے اپنے اگلی نسل کے بائیو میٹرک پاسپورٹ ایک یورپی فرم سے حاصل کیے اور اس فرم کو اب عالمی قلت کی وجہ سے چپس کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بہت سے دوسرے ممالک پرانے پاسپورٹ کی تیاری میں واپس آ گئےہیں۔ جبکہ ہم اپنے سوک رجسٹری ڈائریکٹوریٹ اور وزارت خزانہ کی کوششوں سے بائیو میٹرک پاسپورٹ کی آزمائشی تیاری میں کامیاب ہوئے۔ اور ان شا اللہ ہم اگست میں ای۔ پاسپورٹوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کر دیں گے۔
وزارت داخلہ کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق مقامی طور پر بنائے گئے پاسپورٹوں میں "نئی ٹیکنالوجی” ہوگی، جس سے انہیں مزید حفاظتی خصوصیات ملیں گی۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے پاک ترک نیوز کو بتایا ہے کہ اس میں ایک کنٹیکٹ لیس چپ ہے جو ترکی کی سائنسی اور تکنیکی ریسرچ کونسل کی طرف سے تیار کردہ آپریٹنگ سسٹم پر چل رہی ہے۔اورنئے پاسپورٹ میں نئی بصری خصوصیات بھی ہیں، سب سے اہم بات یہ ہے کہ "ترکی” کو "ترکیا” سے بدل دیا گیا ہے، یہ فیصلہ کئی سرکاری اداروں میں پہلے سے نافذ ہے۔
اس پاسپورٹ کےصفحات میں علامتیں اور تصاویر بھی ہوں گی جو ترک شہروں کے معروف مقامات اور خصوصیات کو ظاہر کرتی ہیں۔ پاسپورٹ کے درمیانی صفحات پر استنبول میں واقع آیا صوفیہ گرینڈ مسجد کی تصویر کندہ ہے۔ترک وزیر داخلہ سلمان سویلو نے یہ بھی اعلان کیا کہ سرکاری ملازمین کو دیے جانے والے "گرین پاسپورٹ” کی میعاد ختم ہونے کی مدت پانچ سال سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی ہے۔