اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
سینیٹ کی کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران کارکنان اور مظاہرین کے خلاف بدترین اور بے تحاشہ تشدد کے استعمال کی مذمت کی ہے۔قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں چئیرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ مارچ کے دوران فورسز کی کارکنان کے خلاف بدسلوکی تحقیقات ضروری ہیں۔
ارکان کو مارچ کے شرکا اور ارکان پارلیمنٹ کے خلاف تشدد کی ویڈیوز دکھائی گئیں۔ سینیٹر اعجاز چوہدری ، اعظم سواتی، شبلی فراز، فیصل جاوید سمیت پنجاب اور سندھ کے ارکان اسمبلی پر ہونے والے مظالم کو زیر بحث لایا گیا۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی تفصیلات طلب کیں جبکہ سینٹر ذیشان خانزادہ نے 23 اور 25مئی کو مارے گئے چھاپوں کی تفصیلات طلب کیں۔ سینٹر فوزیہ ارشد نےکہا کہ پر امن مظاہرین پر تشدد کی گیا، سینٹر سیف اللہ نے مطالبہ کیا کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے پولیس افسران کو کٹہرے میں لایا جائے.
وزیرقانون سینٹر اعظم نذیر تارڑ نے کمیٹی کی کاروائی میں تعطل ڈالنے کی کوشش کی اور کہا کہ سینٹرز کا معاملہ وزارت داخلہ کے ساتھ اٹھایا ہے اور ایک اور موقع پر انہوں نے کاروائی میں خلل ڈالتےہوئے کہا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے ، قواعد کےمطابق اس پر بحث نہیں ہونی چاہیے۔
سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کمیٹی کی غیر جانبداری کو چیلنج کیا اور متواتر طنزیہ ریمارکس دے کر کارروائی میں خلل ڈالا۔