ریاض (پاک ترک نیوز)
سعودی حکام نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے عمرہ زائرین کو انشورنس پیکیج میں 11 صورتوں میں پالیسی سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
سعودی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ انشورنس پیکیج میں نان ایمرجنسی ٹریٹمنٹ اور معائنہ جات، مصنوعی دانت لگوانا، فکسڈ یا موبائل برج کی تنصیب سے متعلق ٹریٹمنٹ شامل نہیں ہے۔ اسی طرح’آنکھ یا کان میں خرابی کے ٹیسٹ، سماعت و بصارت کے آلات کی اصلاح، چھ ماہ سے زیادہ مدت کے حمل کا معائنہ و علاج بھی کور نہیں ہوتا۔
انشورنس کرانے والے زائر کی طبعی موت یا طبعی معذوری، اگر انشورنس کرانے والا کوئی ایسا کام کرے جس سے اس کی موت واقع ہو جائے یا مکمل معذوری کے کیس بھی پیکیج میں شامل نہیں۔
مزید برآںانشورنس کرانے والے کی میت اس کے وطن کے سوا کسی اور ملک بھیجنے کے اخراجات ادا نہیں کیے جائیں گے۔
فضائی کمپنی کی جانب سے پرواز میں تاخیر کی اطلاع، اعلان یا تاخیر کے حوالے سے پہلے سے معلومات دی جائیں۔ زائر کے سامان کی چوری، اسے نقصان پہنچنے یا بالواسطہ کسی بھی قسم کا نقصان، اس میں سامان کی گمشدگی یا ایسا مالی نقصان جس کا انشورنس پالیسی میں باقاعدہ تذکرہ نہ ہو ایسی صورت میں بھی کلیم نہیں کیا جا سکے گا۔
ہڑتال کی وجہ سے پروازوں کی منسوخی یا انشورنس پالیسی پرعملدرآمد شروع ہونے کی تاریخ سے قبل کیے جانے والے اقدامات کے باعث پروازوں کی منسوخی پیکج میں شامل نہیں۔