غزہ (پاک ترک نیوز ) نئے سال کے آغاز اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری جاری رہی ۔ صیہونی فوج کی نہتے فلسطینیوں پر بمباری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت مزید 100 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کی شدید بمباری سے اتوار (31 دسمبر) کی رات تقریباً 48 افراد شہید ہوئے ، جس کے بعد ایک اور حملے میں غزہ شہر کے مغرب میں الاقصیٰ یونیورسٹی میں پناہ گزین کیمپ میں 20 فلسطینی شہید ہوئے۔
غزہ کے علاقے زیتون میں اسرائیلی طیارے رات بھر عام شہریوں کو نشانہ بناتے رہے، مغازی کیمپ میں رہائشی عمارتوں کو ڈرون سے نشانہ بنایاگیا، نصیرت کیمپ میں بھی گھروں پر بمباری میں 35 افراد شہید ہوئے۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے تل ابیب اور اس کے مضافات کی جانب متعدد راکٹ داغنے کا اعلان کیا ہے ، القسام بریگیڈز نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے M90 راکٹ فائر کئے۔
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے مسجد اقصیٰ کے سابق امام شیخ یوسف بھی شہید ہوگئے۔
اسرائیلی فوج اور حماس کے ارکان کے درمیان زمینی لڑائی جاری ہے، جبکہ محصور غزہ کی پٹی کے مکینوں میں مایوسی پھیلی ہوئی ہے۔
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ فوج کی سات بریگیڈوں میں سے ایک چھاتہ بردار بریگیڈ نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں جاری زمینی کارروائیوں میں شمولیت اختیار کر لی ہے ، فوج کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چھاتہ بردار دستوں نے شمالی غزہ کی پٹی میں دو ماہ کی بڑی لڑائیوں کے بعد خان یونس کے علاقے میں اس ہفتے اپنا مشن شروع کیا۔
فوج کاکہنا ہے کہ اس بریگیڈ کے فوجیوں نے حماس اور باقی مسلح فلسطینی دھڑوں کے انفراسٹرکچر پر حملہ شروع کیا، جن میں مانیٹرنگ مقامات اور ہتھیاروں کے ڈپو شامل ہیں۔
سعودی عرب کی طرف سے غزہ کے عوام کے لیے سعودی ہمدردی کا سلسلہ مسلسل جاری ہے ، شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے مزید امدادی سامان کے ساتھ مزید 16 ٹرک 23 لاکھ سے زیادہ کی آبادی والے جنگ زدہ غزہ میں بھیج دیے ہیں۔
ٹرک میں خوراک، طبی سامان، اور خیمے وغیرہ شامل ہیں تاکہ نقل مکانی کرنے والوں کو پناہ گاہیں بنانے میں مدد دی جا سکے، اس طرح سعودی عرب کی امداد لے کراب تک غزہ جانے والے والے ٹرکوں کی کل تعداد 172 ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری سے اب تک 21800 سے زائد فلسطینی شہید اور 56ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ بمباری سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد تقریباً 23 لاکھ ہو چکی ہے۔