پنجاب اسمبلی کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا

لاہور(پاک ترک نیوز) سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب ارکان اسمبلی نے حلف اٹھا لیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے نومنتخب اراکین اسمبلی سے حلف لیا، نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سمیت 300 سے زائد اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا، مسلم لیگ ن کے 201 جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 98 اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا۔
سیکرٹری اسمبلی کے مطابق نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب کل ہو گا، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہو گا، دونوں عہدوں کے لیے کاغذات نامزدگی آج شام 5 بجے تک جمع کروائے جا سکتے ہیں جبکہ کاغذات کی جانچ پڑتال بھی آج ہی ہو گی۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج صبح 10 بجے طلب کیا گیا تھا جو دو گھنٹے سے زائد کی تاخیر سے شروع ہوا۔
مسلم لیگ (ن) کی نامزد وزیراعلیٰ مریم نواز بھی حلف اٹھانے کے لیے اسمبلی میں موجود ہیں، مریم نواز کے اسمبلی آنے پر اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے جب کہ لیگی ارکان نواز شریف کی تصاویر لے کر ایوان پہنچے۔
مسلم لیگ (ن) کے تقریباً پونے 200 کے قریب ارکان پنجاب اسمبلی میں موجود ہیں، سنی اتحاد کونسل کے ارکان بھی اسمبلی میں موجود ہیں جنہوں نے (ن) لیگ کے خلاف نعرے بازی کی جب کہ لیگی ارکان نے بھی ان کے نعروں کا جواب دیا۔
پی ٹی آئی ارکان نے بانی پی ٹی آئی اور ن لیگی ارکان نے نواز شریف کے نعرے لگائے، گھڑی چور اور ٹبر چور کے نعرے بھی لگائے گئے۔
پی ٹی آئی کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے نامزد امیدوار اسلم اقبال اسمبلی نہ پہنچ سکے، ن لیگ اور اتحادیوں کے 215 جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 97 ارکان اجلاس میں شریک ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوئے ہیں۔
حکومتی ارکان کو سپیکر کے دائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں جبکہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کو سپیکر کے بائیں جانب کی نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، سنی اتحاد کونسل کو دی گئی نشستیں ابھی تک خالی ہیں۔
مسلم لیگ ن نے اسمبلی اجلاس سے قبل پارٹی کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا، اسمبلی چیمبر میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کی۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کے ارکان اسمبلی کو بھی مدعو کیا گیا تھا جبکہ پی ٹی آئی نے مخصوص نشستیں نہ ملنے پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے حیدر گیلانی کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد احمد خان کو سپیکر پنجاب اسمبلی بنائے جانے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کو رکن پنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مریم اورنگزیب کو رکن پنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ پارٹی قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف نے مشاورت سے کیا ہے۔
مریم اورنگزیب آج پنجاب اسمبلی کی رکن کے طورپر حلف اٹھائیں گی اور وہ پنجاب میں وزیراعلیٰ کی معاونت کریں گے۔
ادھر مسلم لیگ ن نے نامزد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے سوا سینئر پارٹی قیادت کو صوبائی اسمبلی کی نشستیں چھوڑنے کی ہدایت کردی۔شہباز شریف قصور اور لاہور کی صوبائی نشستیں چھوڑ دیں گے جبکہ حمزہ شہباز لاہور کی صوبائی نشست چھوڑیں گے۔سردار غلام عباس چکوال کی صوبائی نشست چھوڑیں گے جبکہ رانا تنویر شیخوپورہ کی صوبائی نشست سے دستبردار ہوں گے۔
احسن اقبال نارووال کی صوبائی نشست چھوڑیں گے جبکہ سردار اویس لغاری ڈیرہ غازی خان کی صوبائی نشست چھوڑیں گے اور جام کمال لسبیلہ کی صوبائی نشست سے دستبردار ہوں گے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 سے دستبردار ہو گئیں۔
مریم نواز لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 اور پی پی 159 سے رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئی تھیں، مریم نواز پی پی 159 کی نشست سے وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالیں گی۔
مریم نواز نے این اے 119 سے دستبرداری کا خط الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا، اس نشست پر اب الیکشن کمیشن ضمنی انتخابات کروائے گا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More