اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
حکومت پاکستان نے عوام کو بجلی کے بلوں میںتکلیف دہ اضافے سے چھٹکارا دلانے کے لئے کثیر جہتی حکمت عملی کی تیاری پر کام شروع کر دیا ہے اور توقع ہے کہ لوگوں کو بجلی کے نرخوں میں نمایاں کمی کی نوید آنے والے چند ہفتوں میں ملے گی۔
وزارت پانی و بجلی کے ذرائع کے مطابق حکومت نے بجلی کے شعبے کو درپیش گھمبیر مالی مسائل خصوصاً گردشی قرضےکے معاملات کو حل کرنے کی غرض سے متعدد تجاویز اور اقدامات پر کام شروع کر دیا ہے جن کے ذریعے بجلی کے موجودہ نرخوں کو کم کرنے کے مشکل ترین عمل میں کامیابی حاصل کی جا سکے گی۔
ذرائع کے مطابق حکومت بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کے لیے متعدد حکمت عملیوں پر کام کر رہی ہے جن میں وفاقی اور صوبائی دونوں سطحوں پر ترقیاتی بجٹ میں مختص رقم کو کم کرکے دستیاب فنڈز کو غیر سی پیک نجی بجلی گھروں کی رقوم کی ادائیگی کے بعد انہیں یا تو نئے مارکیٹ کی بنیاد پرمعاہدوں کی طرف لے جانابصورت دیگر انکی بندش اہم ترین تجویز ہے ۔ جبکہ اسی حوالے سے آئی پی پیز کو کپیسٹی چارجز صلاحیتی ادائیگیوں کے مسئلے کو بھی مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی تجاویز زیر غور ہیں۔
ذرائع کے مطابق یہ تجاویز عالمی مالیاتی اداروں کو بھجوائی گئی ہیں۔جن میں عالمی بنک، آئی ایم ایف اور دیگر شامل ہیں۔تاہم ابھی تک کسی بھی بین الاقوامی ادارے کی جانب سے بجلی کے شعبے کی کارکردگی بڑھانے کے حکومتی منصوبے پر جواب موصول نہیں ہوا۔
دریں اثنا وفاقی وزیر پانی و بجلی سردار اویس احمد خان لغاری جو نیشنل ٹاسک فورس کے چیئرمین بھی ہیں نے اپنے تازہ ٹی وی انٹر ویو میں کہا ہے کہ حکومت جامع اصلاحات لانے کے لیے پرعزم ہے۔ ٹاسک فورس نے تمام آئی پی پیز کے اسٹاک اور ان کی پیداواری صلاحیت کا جائزہ لیاہے ساتھ ہی ٹاسک فورس نے ملک کے توانائی کے شعبے کو درپیش مختلف مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ حکومت بجلی کے شعبے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ہم عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اسی جذبے کے ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اس حوالے سے آئندہ چند ہفتوں میں اچھی خبریں سنیں گے۔