ٹویوٹا اور ہنڈائی کے بعد ہنڈا نے بھی ہائیڈروجن فیول سیل گاڑی بنانے کا اعلان کر دیا

نیویارک (پاک ترک نیوز)
الیکٹرک گاڑیوں کی بیٹریوں کےغیر متوقع نشیب و فراز نے کار سازکمپنیوں کو دیگرصفر اخراج والی ٹیکنالوجیزپر توجہ مرکوز کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ہونڈا ان تین کار ساز اداروں میں سے ایک ہے جس نے ہائیڈروجن سے چلنے والی فیول سیل گاڑی متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابقاو ای ایم نے اپنے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے CR-V ماڈل کے بارے میں کچھ تفصیلات ظاہر کی ہیں۔ جو 2025 کے آخر میں ڈرائیونگ رینج اور پے لوڈ کی صلاحیت پر سمجھوتہ کیے بغیر سڑکوں پر آئے گا۔
ہنڈا سی آر۔وی کا یہ ماڈل ایک کمپیکٹ کراس اوور ہوگا جو ٹویوٹا میرائی سیڈان اور ہنڈائی نیکسو کراس اوور سے مقابلہ کرے گا۔ یہ تکنیکی طور پر ترقی یافتہ SUV ہونڈا اور جنرل موٹرز کے فیول سیل سسٹم مینوفیکچرنگ (FCSM) کے باہمی تعاون پر مبنی منصوبہ ہوگا۔ چنانچہاس مشترکہ منصوبے کے لئےمشی گن میں سہولت قائم کی گئی ہے۔ کیونکہ یہ فیول سیل ای وی ابتدائی طور پر اچھی فروخت کے امکانات کی وجہ سے صرف امریکہ میں دستیاب ہوگی۔
یہ ٹیکنالوجی ہائیڈروجن فیول سیلز اور الیکٹرک بیٹریوں کے فوائد کو یکجا کرتی ہے۔ چونکہ ہائیڈروجن عالمی سطح پر وافر مقدار میں موجود ہے، اس لیے اس کا مجموعہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ البتہ اس کے سٹوریج کے لیے زیادہ دباؤ اور کم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو کہ اس پروجیکٹ میں کار سازوں کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث بنے گا۔ اس اختراع کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ کمپریسڈ ہائیڈروجن کو ہوا کے ساتھ ملا کر استعمال کرتی ہے اور پانی کے بخارات کو اخراج کے طور پر پیدا کرتی ہے۔
تاہم ہائیڈروجن فیول سیل سے چلنے والی کاروں کی جدید اختراع صرف ہلکی گاڑیوں کے لیے بہترین ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کی طرح اس اختراع کی کامیابی اور ناکامی کا فیصلہ وقت کرے گا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More