پیرس (پاک ترک نیوز ) عالمی ادارہ خوراک کے مطابق عالمی خوراک کی قیمتیں اکتوبر میں مسلسل تیسرے مہینے بڑھ کر 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں جس سے پوری دنیا کو مہنگائی نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے ۔
فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) کا فوڈ پرائس انڈیکس، جو کہ عالمی سطح پر سب سے زیادہ تجارت کی جانے والی اشیائے خوردونوش کی بین الاقوامی قیمتوں کو ٹریک کرتا ہے، ستمبر کے لیے نظر ثانی شدہ 129.2 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ اوسطاً 133.2 پوائنٹس رہا۔
جولائی 2011 کے بعد انڈیکس کے لیے اکتوبر کی ریڈنگ سب سے زیادہ تھی۔ سال بہ سال کی بنیاد پر، اکتوبر میں انڈیکس میں 31.3 فیصد اضافہ ہوا۔
گزشتہ ایک سال میں زرعی اجناس کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ فصل کی کٹائی اوربڑھتی ہوئی طلب ہے ۔
اکتوبر میں FAO کا اناج کی قیمت کا انڈیکس پچھلے مہینے سے 3.2 فیصد بڑھ گیا۔ اس کی وجہ گندم کی قیمتوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا جو کہ نومبر 2012 کے بعد مسلسل پانچویں مہینے تک بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
گندم کے مقابلے میں اکتوبر میں چینی کی عالمی قیمتوں میں 1.8 فیصد کمی آئی، جس سے مسلسل چھ ماہ سے جاری اضافہ ختم ہوگیا۔