انقرہ (پاک ترک نیوز) ترک وزیر خارجہ میولود چاوش ادلو کا کہنا ہے کہ آپ جس بھی عالمی مسائل کو دیکھیں ترکیہ ان مسائل کو حل کرنے میں مددگار دکھائی دے گا۔
ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے ان خیالات کا اظہار انقرہ کی حاجی بائرام ویلی یونیورسٹی میں منعقدہ "ترکی کی کاروباری اور انسانی خارجہ پالیسی” کے موضوع پر کانفرنس کے افتتاحی موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں سنگین مسائل، بحران اور جنگیں ہیں، انہوں نے کہا کہ 60فیصد جنگیں اور تنازعات ترکیہ کے قریبی جغرافیہ میں ہو رہی ہیں۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ ترکیہ ان ممالک میں سے ایک ہے جو افریقہ سے لے کر ایشیا تک، مشرق وسطیٰ سے لے کر بلقان تک وسیع جغرافیہ میں نئی امیدوں کا باعث ہے اور یہ ملک عالمی سفارت کاری میں سب سے زیادہ قابل اعتماد ممالک میں سے ایک کا روپ اختیار کرگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ایسے مشکل وقت میں پہل کرنے، رہنمائی کرنے، قیادت کرنے کے لیے کاروباری قوتوں کی ضرورت ہے۔ آج میں فخر سے کہنا چاہوں گا کہ ترکیہ ان قوتوں میں سب سے آگے ہے۔
میولود چاوش اولو نے نشاندہی کی کہ بڑھتی ہوئی بین الاقوامی مسابقت سے انسانیت کے لیے خطرہ بننے والے مسائل کے لیے بھی مشترکہ حل تلاش کرنا مشکل ہے، اور اقوام متحدہ، یورپی یونین اور کونسل آف یورپ جیسی بین الاقوامی تنظیمیں عالمی مسائل کو حل کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔
میولود چاوش اولو نے کہا کہ آج کی دنیا میں، نہ صرف نظریات اور اقتصادی سرگرمیاں بلکہ خطرات بھی عالمی سطح پر ابھر کر سامنے آرہے ہیں ، تنازعات، توانائی اور خوراک کا بحران، دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلی، زینو فوبیا، اسلامو فوبیا اور بے قاعدہ ہجرت وہ چیلنجز ہیں جن کا ہمیں سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ ان ممالک میں سے ایک ہے جس میں افریقہ سے لے کر ایشیا تک، مشرق وسطیٰ سے لے کر بلقان تک وسیع جغرافیہ میں امید کی کرن روشن کی ہے۔