استنبول (پاک ترک نیوز) ترکی کی حکومت کی جانب سے مارکیٹ میںمداخلت کا سلسلہ وقتی طور پر روکے جانے کے بعد ہفتہ کے پہلے کاروباری روز پیرکےدن ڈالر کے مقابلے میں لیرا تقریباً 8 فیصد گر گیا۔ حکومت کی مداخلت کےبعد اربوں ڈالرز کی فروخت کے نتیجے میں گزشتہ ہفتے کے دوران لیرا کی ڈالر کے مقابلے میں شرح تبادلہ میں50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہواتھا۔
اعداد و شمار کے مطابق،ترکی کے مرکزی بینک نے لیرا کو سپورٹ کرنے کے لیےرواں ماہ کےدوران 1.35 ارب ڈالر براہ راست غیر ملکی کرنسی میں فروخت کیے جب اس کی شرح تبالہ 13.5 فی ڈالر کے قریب تھی۔ تاہم گزشتہ ہفتے کی ریلی نے ترک کرنسی کو نومبر کے وسط کی سطح 12.3لیرا پر واپس لوٹا دیا ہے۔جبکہ افراط زرکی بڑھتی ہوئی شرح کے نتیجے میںرواں سال کے دوران مسلسل کمی سے لیرا کی ڈالر کے مقابلے میں شرح تبادلہ18.4 کی کم ترین سطح بھی دیکھ چکی ہے۔