عمران خان کی حکومت میں ملکی معیشت میں نمایاں اضافہ ہوا

اسلام آباد(پاک تر ک نیوز)
اب جبکہ عمران خان کی حکومت کو ختم کیا جاچکا ہے تو اسلام آباد سے خبر آئی کہ انکی ٹیم کی معاشی کارکردگی کے بارے میں تمام توقعات اور اندازے غلط ثابت ہوئے، در حقیقت پاکستان کی معیشت میں اضافہ 6فیصدرہا جو کہ ماہرین معاشیات کے مطابق مثالی کاکردگی ہے۔ عمران خان کی حکومت نے کرونا وائرس کی عالمی وبا کے دوران جس انداز میں ملک چلایا اسکی معترف ساری دنیا ہے۔ اور جیسے وبا کے خاتمے کے آثار نظر آنا شروع ہوئے۔ عمران خان کی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت میں اضافہ انکی موثر قیادت منہ بولتا ثبوت ہے۔
حالانکہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اندازےکے مطابق پاکستان کا شرح نمو 4.3فیصد تک متوقع تھی لیکن حکومت کے بروقت اقدامات نے ان اندازوں کو غلط ثابت کیا اور شدید معاشی مشکلات کے باجود ملک کے دیہاڑی دار طبقے کیلئے کیے جانے والے اقدامات جیسےاحساس پروگرام، صحت کارڈ اور لنگرخانوں کا چلانا گزشتہ حکومت کے کارنامے تصور ہوں گے۔
سب سے اہم بات ملک کے صنعتی شعبے اور خدمات کے شعبےمیں ترقی ہے۔جبکہ زراعت کےشعبے نے بھی خاطر خواہ ترقی کی۔بالخصوص کپاس، چاول، گنا اور مکئی کی پیداوار میں اضافہ دیکھا گیا تاہم گندم کی پیداوار میں کمی نوٹ کی گئ جس کی ایک وجہ کھادوں کی عدم دستیابی اور شدید موسمی حالات بھی ہیں۔
یہ اعداد و شمار منصوبہ بندی کے سیکرٹری کی منظوری سے جاری کیے گئے۔
ملک کی مجموعی طور پر معیشت کا حجم 380ارب ڈالر تک پہنچ گیااور فی کس آمدنی دولاکھ اڑسٹھ ہزار سے سوا تین لاکھ تک پہنچ گئی۔
عمران خان کی بر آمدات میں اضافے کیلئے اقدامات کی کامیابی کا ایک ثبوت یہ بھی ہےکہ رواں مالی سال میں پاکستان کی بر آمدات تاریخ میں پہلی مرتبہ 30ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکا ن ہے۔