برلن (پاک ترک نیوز) جرمنی کے شہر کولون میں واقع مسجد نے جمعہ کے روز پہلی بار لاؤڈ سپیکر پر اذان نشر کر کے شہر کی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز کر دیا ہے۔
ترک-اسلامک یونین برائے مذہبی امورکے سیکرٹری جنرل عبدالرحمن اتسوئے نے گذشتہ روز اس تاریخی موقع پر موجود صحافیوں کو بتایاکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ مسلمان یہاں گھر پر ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نےشہر کے باسی مسلمانوں کی جانب سے شہری انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔
کولون جرمنی کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے، اور 120,000 سے زیادہ مسلمانوں کا گھر ہے، جو شہر کی کل آبادی کا تقریباً 12 فیصد ہے۔ایک پائلٹ پروجیکٹ کے حصے کے طور پر، شہر کی انتظامیہ نے کولون کی مرکزی مسجد کو لاؤڈ اسپیکر پر نماز جمعہ کی اذان نشر کرنے کی اجازت دی ہے لیکن اس شرط پر کہ آواز 60 ڈیسیبل سے زیادہ بلندنہ ہو۔
کولون کی میئر ہنریٹ ریکر اس خیال کی زبردست حامی رہی ہیں۔ تاہم انہیں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ”کولون مذہبی تنوع اور آزادیوں کا شہر ہے۔ میرے لیے مؤذن کی اذان کی اجازت دینا احترام کی علامت ہے” ۔جرمنی کا آئین مذہب کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، لیکن مختلف قانون سازی کے فریم ورک کی وجہ سے کچھ میونسپلٹیز میں مساجد سے اذانوں کی نشریات متنازعہ رہی ہیں۔