جنوبی کوریا نے جوہری پروگرام بند کرنے کے عوض شمالی کوریا کو نئی پیشکش کردی

سیئول(پاک ترک نیوز)
جنوبی کوریا کے صدر نے شمالی کوریا کو جوہری پروگرام بند کرنے پر اقتصادی مراعات دینے کی پیشکش کی ہے ۔ صدر یون سک یول نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ انکی حکومت 1998کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق جاپان سے تعلقات بہتر بنائے گی۔
یہ بیان انکی جانب سے یوم آزادی کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کے دوران آیا ۔کوریا نے 1945میں سامراجی جاپان سے آزادی حاصل کی۔ جاپان نے کوریا پر 1910سے لے کر 1945تک حکومت کی اور اسے اپنی نو آبادیا ت میں شامل کیا۔ صدر یون سک یول نے کہا کہ آج جاپان ہمارا پارٹنر ہے اور دونوں ممالک کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے۔
جنوبی کوریا کے سابق صدر مون جے این کے دور حکومت میں ٹوکیو اور سیئول کے درمیان دوطرفہ تعلقات خراب ہوئے اور دونوں ممالک کے ایک دوسری کی بر آمدات پر ٹیرف عائد کیے۔
اس موقع پر انہوں نے بہت ہی بیان دیتے ہوئے کہاکہ اگر انکا ہمسایہ شمالی کوریا اپنے آپ کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرلیتا ہے تو اسکے بدلے وہ شمال کو اقتصادی مدد فراہم کریں گے ، انہوں نے کہا کہ پیانگ یانگ کی جانب سے تخفیف جوہری اسلحہ خطے کے دائمی امن کیلئے ضروری ہے۔
یون نے کہا کہ اگر ایسا قدم اٹھالیا جاتا ہے تو شمالی کوریا کی معیشت اور عوام کی طرز زندگی میں خاطر خواہ بہتری آئے گی۔
اقتصادی مراعات کے حوالے سے انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ شمالی کوریا کیلئے فوڈ پروگرام لائیں گے ، بجلی کی پیداواراور ترسیل کے ڈھانچے کیلئے مدد فراہم کریں گےا ور بین الاقوامی تجارت کیلئے بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کو جدید بنانے کیلئے منصوبے شروع کریں گے۔
شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان 2020میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب پیانگ یانگ نےسرحد پر موجود دونوں ممالک کے درمیان رابطہ دفترکو دھماکے سے اڑا دیا۔ گزشتہ برس یعنی 2021میں دونوں ممالک نے فوجی مشقوں میں تیزی کی اور پیانگ یانگ نے کئی مزائل تجربات بھی کیے ہیں۔