انقرہ (پاک ترک نیوز)ترکی کےصدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ حکومت مہنگائی کے جن کودوبارہ بوتل میں بند کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، تنخواہوں اور پنشن میں اضافے اور چھوٹے کاروبار کے لئے سستے قرضوںکے علاوہ بجلی کے نرخوں کو بھی گھرانوں کے لیے کم توانائی کی لاگت پرتبدیل کیا جارہا ہے۔
گذشتہ روز کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں داخل ہو گئے ہیں جہاں آنے والے مہینے میںمعاشی آؤٹ لک بہتر ہو جائے گا اور ہماری معاشی پالیسیوں کے مثبت ثمرات سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے مطالبات اور شکایات کو سنتی رہے گی۔تاہم ہمیں تھوڑے وقت کے لئے مہنگائی میں اضافے کا بوجھ اٹھانا پڑے گا ۔انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نومبر 2021 میں افراط زر 21.31 فیصد تھی جو دسمبر میں 13.6 فیصد کے بڑے اضافے کے ساتھ 36.06 فیصد ہو گئی۔
صدر اردوان نے ملک میں توانائی کی قیمتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وبائی مرض کی آمد سے اب تک حکومت اس شعبے میں سبسڈی دیتی رہی ہے جبکہ دنیا میں کوئلے اور قدرتی گیس کے نرخ بالترتیب پانچ گنا اور دس گنا بڑھے ہیں۔اب سال کے آغاز پر ملک میں توانائی کی قیمتوں میں رد وبدل ہوگا۔ تاہم انہوں نے بجلی کی قیمت دوگنا ہونے کی عوامی شکایت پرمتعلقہ حکام کو بجلی کے نرخوں میں ضروری ردوبدل کرنے کی ہدایت کی۔ چنانچہ اب بجلی کےماہانہ استعمال کی نچلی حد کو بڑھا کر 210 کلو واٹ گھنٹے کر دیا جائے گا اور صارفین کو اس نئے ٹیرف کے مطابق فروری میں بل بھیجے جائیںگے۔
ترکی کے صدر نےملک میں چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں سمیت فرموں کی مدد کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ کے تحت فراہم کی جانے والی نئی اسکیموںکا بھی اعلان کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اسکیم کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں مدد کرے گی جو اعلیٰ ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری پر توجہ مرکوز کرتی ہیں جبکہ دوسری اسکیم کمپنیوں کی برآمدی سرگرمیوں کو سپورٹ کرے گی۔
اردوان نے کہا کہ ہمارا مقصد ایک ایسا معاشی ماحول بنانا ہے جو سرمایہ کاری، روزگار، پیداوار، برآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کو تقویت دے۔