بیونس آئرس (پاک ترک نیوز )
60 سال کی عمر میں مس یونیورس بیونس آئرس کا تاج سر پر سجانے والی خاتون نے کہا ہے کہ عمر کسی قسم کی کوئی کمزوری نہیں بلکہ ایک اثاثہ ہے۔اور وہ اس کامیابی پر بہت پر جوش ہے۔
ارجنٹائن کے میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الجانڈرا روڈریگز نے دو روز قبل ہی ٹائٹل اپنے نام کر کے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اور جہاں دقیانوسی سوچ کو چیلنج کیا وہیں ایک دنیا کو حیران بھی کیا ہے۔وہ مقابلہ حسن کی تاریخ میں پہلی 60 سالہ خاتون ہیں جنہوں نے ٹائٹل اپنے نام کیا ہے اور اس تاثر کو بھی رد کر دیا ہے جس میں لوگ خوبصورتی کو عمر سے جوڑتے ہیں۔
اعزاز حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ میں حسن کے مقابلوں میں ایک نئی شروعات پر بہت پُرجوش ہوں۔ ہم ایک ایسے مرحلے کا آغاز کر رہے ہیں جو صرف خواتین کی جسمانی خوبصورتی تک محدود نہیں بلکہ اقدار کا مجموعہ بھی ہے۔ انہوں نے اپنی عمر کے لوگوں کی نمائندہ بننے پر خوشی کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ میرے خیال میں ججز نے میرے اعتماد اور جذبے کو دیکھا تھا۔
وہ مس ارجنٹائن کے مقابلے میں حصہ لینے کے لیے پرعزم ہیں۔ خیال رہے اس سے قبل مس یونیورس کے مقابلے میں صرف وہی خواتین حصہ لینے کی اہل تھیں جن کی عمر 18 سے 28 برس تک ہو۔
مس یونیورس کے ٹائٹل کا اہتمام کرنے والے ادارے نے 2024 کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ مقابلے میں حصہ لینے والی خواتین کے لیے عمر کی حد ختم کر دی گئی ہے اور کوئی بھی 18 سال سے زائد عمر کی خاتون مقابلے میں حصہ لے سکتی ہیں۔