کرغزستان سے پاکستانی طلبا کی واپسی شروع، طلبا اور ان کے اہل خانہ کو ہرسہولت فراہم کی جائے ۔وزیر اعظم کی ہدایت

اسلام آباد/لاہور (پاک ترک نیوز)
کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو لے کر پہلی خصوصی پرواز لاہور پہنچ چکی ہے۔ دوسری خصوصی پرواز کل پاکستان پہنچے گی۔جبکہ کمرشل پروازوں سے بھی درجنوںپاکستانی طلبا وطن واپس آرہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک سے ایک خصوصی پرواز  180 سے زائد مسافروں کے ساتھ پاکستانی طلباء کو لے کر لاہور ایئرپورٹ پر اتری۔
وزیر داخلہ محسن نقوی بھی لاہور ایئرپورٹ کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ واپس آنے والے طلباء کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر موجودتھے۔ ایئرپورٹ پر بشکیک سے خصوصی پرواز کےمسافروں کے لیے انٹرنیشنل ارائیول لاؤنج میں الگ کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ جبکہ ڈی جی ایف آئی اے نے بشکیک سے آنے والے طلباء کے لیے امیگریشن کے عمل کو تیز کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔اسی دوران دوکمرشل پروازوں سے بھی پاکستانی طلبا اسلام آباد اور کراچی پہنچے ہیں۔
حکومت کی جانب سے بشکیک کی صورتحال کی ابتدائی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت کرغزستان میں 150,000 سے زائد بین الاقوامی طلباء زیر تعلیم ہیں۔جنکی اکثریت دارالحکومت بشکیک کے تعلیمی اداروں تعلیم حاصل کررہی ہے۔سرکاری ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت تقریباً 10,000 پاکستانی طلباء کرغزستان میں ہیں۔اور انکے علاوہ افریقہ مشرق وسطیٰاور جنوبی ایشیائی ملکوں کے ہزاروں طلباشامل ہیں۔
رپورٹ میں بشکیک میں فسادات کے آغاز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ چار روز قبل مقامی اور مصری طلباء غزہ کے حوالے سے بحث میں مصروف تھے جو بعد میں تنازعہ کی شکل اختیار کر گئی۔چنانچہ پاکستانی طلبا کا اس معاملہ سے کوئی لینا دینا نہیں تھا۔مگر17 اور 18 مئی کی درمیانی شب 300 سے زائد مسلح مقامی طلباء نے مبینہ طور پر ہاسٹلز پر حملہ کیا۔ اوروہاں مقیم مصر، پاکستان اور دیگر ملکوں کے طلبا کو بہیمانہ تشدد کا نزانہ بنایا ۔اب پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاروائیوں کے بعد امن وامان کو بحال کر دیا گیا ہے۔
دریں اثنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف جو بشکیک میں صورتحال کو خود مانیٹر کر رہے ہیں نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر کو کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی ۔و زیراعظم کی ہدایت پر یہ خصوصی طیارہ آج شام بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہو گا اور رات کو 130 پاکستانی طلباء کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی ۔ وزیر اعظم نے سفیر کو ہدایت دی کہ کرغزستان میں موجو تمام پاکستانی طلباء اور ان کے خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہا جائے ۔زخمی پاکستانی طلباء کو ترجیحی بنیادوں پر پاکستانبھیجا جائے۔ اور ایسے طلباء جن کے ساتھ ان کے خاندان کے افراد کرغیزستان میں مقیم ہیں ان کی وطن واپسی کا انتظام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے۔
پاکستانی سفیر نے وزیراعظم کو کرغز نائب وزیر خارجہ آیواز بیک عطاخانوف سے ہوئی اپنی ملاقات بارے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کرغز حکومت نے بتایا ہے کہ حالات پر مکمل طور قابو پا لیا گیا ہے ۔کل رات اور آج تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا، سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور پاکستانی اور دیگر غیر ملکی طلباء بالکل محفوظ ہیں۔ پاکستانی سفیر کی بریفنگ کے بعد وزیر اعظم نے انہیں ہدایت کی کہ حالات معمول پر آنے کے باوجود اگر کوئی پاکستانی طالب علم وطن واپس چاہتا ہے تو اسے ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔

BishkikPakistani students