اسلام آباد(پاک ترک نیوز) وفاقی اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں خودکش دھماکا میں پولیس اہلکار شہید، ایک شخص ہلاک جبکہ 4پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔خود کش دھماکے میں ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین درجہ شہادت پر فائز ہوئے ہیں۔زخمیوں میں اہل کار محمد حنیف، محمد یوسف اور محمد بلال شامل ہیں۔
پولیس کی گاڑیاں مشکوک ٹیکسی کا پیچھے کر رہی تھیں جیسے ہی پولیس وین قریب پہنچی تو ٹیکسی میں دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں جنہیں پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد خود کش دھماکےمیں 2 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں، گاڑی راولپنڈی سے اسلام آباد داخل ہورہی تھی، پولیس اہلکاروں نے گاڑی کو روکا اور تلاشی لی، اسلام آباد پولیس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، گاڑی کی تلاشی کے دوران خود کش دھماکا ہوا، پولیس نے جان کی قربانی دے کر اسلام آباد کو تباہی سے بچایا، گاڑی کے مالک کے حوالے سے تفصیلات حاصل کی گئی ہے۔
پولیس نے مبینہ حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کر دی جبکہ دھماکے کی نوعیت اور وجہ کا تعین کیا جارہا ہے، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ابتدائی معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں پہلے بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
ڈی آئی جی پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس افسران نے حاضر دماغی اور دلیری سے کارروائی کی، حملہ آور کی ڈیڈ باڈی کے پارٹس اکٹھے کر لئے گئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد ضلع راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، اسلام آباد کے جڑواں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کر کے حکام نے نماز جمعہ کے اجتماعات کو سخت سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ترجمان اسلام آباد کیپٹل پولیس کے مطابق بروقت کارروائی سے شہر دہشت گردی کے بڑے حملے سے محفوظ رہ گیا، شہدا اور زخمی جوانوں کو قوم کی جانب سے سلام پیش کرتے ہیں، دہشت گرد کچھ عرصے سے پولیس کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے کو شکست دے سکیں۔