اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملک میں گندم سمیت دیگر بنیادی اشیائے خور و نوش کی کسی بھی قسم کی کمی نہیں۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف کی زیر صدارت بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی اور ان کی قیمتوں میں استحکام یقینی بنانے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا ۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات اسحاق ڈار, وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق طارق بشیر چیمہ , وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال , چاروں صوبوں ,گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹریز , اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کے چیف کمشنر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی بلا تعطل اور کم قیمت میں فراہمی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ذمے داری ہے. انہوں نے کہا کہ ملک میں گندم سمیت دیگر بنیادی اشیائے خور و نوش کی کسی بھی قسم کی کمی نہیں. انہوں نے پورے ملک میں بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے احکامات دیئے کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے تاکہ اشیائے ضروریہ کی سپلائی چین کو برقرار رکھا جا سکے. وزیراعظم نے اس سلسلے میں وفاق اور صوبوں کے درمیان روابط اور ہم آہنگی بہتر بنانے کی تاکید کی۔
اجلاس کے شرکا سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو بنیادی اشیائے ضروریہ کی بلا تعطل اور کم قیمت میں فراہمی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی اولین ذمے داری ہے۔بنیادی اشیائے خور و نوش کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔وزیراعظم نے ذخیرہ اندوزی کے خلاف سخت کاروائی اور اشیائے ضروریہ کی سپلائی چین کو برقرار رکھنے کی ہدایت کی ۔
اس موقع پر وزیراعظم کاکہنا تھا کہ ملک میں گندم سمیت دیگر بنیادی اشیائے خور و نوش کی کسی بھی قسم کی کمی نہیں۔
وزیراعظم نے وفاق اور صوبوں کو اشیائے ضروریہ کی سپلائی چین برقرار رکھنے کے حوالے سے روابط اور ہم آہنگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
بنیادی اشیاء کی درآمد میں حائل رکاوٹوں کو ترجیحی بنیادوں پر دور کیا جائے۔رمضان کے دوران کھانے پینے کی اشیاء کی سستے داموں فراہمی اور سستے رمضان بازاروں کے حوالے سے تمام صوبے اور انتظامی یونٹس اگلے جائزہ اجلاس میں ٹھوس حکمت عملی پیش کریں۔
وزیراظم نے کہا کہ رمضان بازاروں میں قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔رمضان بازاروں میں سیکورٹی کے خاطر خواہ اقدامات ہونے چاہئیں۔