حماس جنگ بندی کی تجویز قبول کر لے، امریکہ رفح پر حملے کی حمایت نہیں کرتا۔ بلنکن کی اسرائیلی وزیر دفاع کے ہمراہ پریس کانفرنس
تل ابیب (پاک ترک نیوز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نےکہا ہے کہ امریکا شہریوں کے تحفظ کے منصوبے کے بغیر رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرتا۔ ہم نے رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کی اور نہ ہی کرینگے۔
جمعرات کے روزیہاںاسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ کیساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ حماس کو موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے اورجنگ بندی کی موجودہ تجویز کو قبول کرلے۔ اسرائیل نے معاہدے تک پہنچنے کی تجویز کے حوالے سے کئی رعایتیں دی ہیں۔
بلنکن نے تسلیم کیا کہ اسرائیل نے گزشتہ ماہ امریکی دباؤ کے تحت غزہ جانے والی مزید سڑکیں کھولنے پر رضامندی کے بعد مزید امداد غزہ میں داخل کی ہے۔ بلنکن نے اس بہتری کی اہمیت اور اسے برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیاہے
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے اعلان کیا ہے کہ رفح آپریشن کسی اور چیز سے مشروط نہیں ہے اور یہ بات بلنکن پر واضح کردی گئی ہے۔ امریکی اور اسرائیلی حکام نے یہ بھی کہا کہ نیتن یاہو نے بلنکن سے کہا ہے کہ وہ ایسے معاہدے کو قبول نہیں کریں گے جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔ غزہ میں جنگ کے آغاز کے بعد مشرق وسطیٰ کے اپنے ساتویں دورے پر بلنکن نے نیتن یاہو سے ان کے دفتر میں ڈھائی گھنٹے تک اکیلے ملاقات کی۔ اس کے بعد ان کے معاونین بھی ملاقات میں شامل ہوگئے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نےگذشتہ روز اعلان کیا تھا کہ رفح سے شہریوں کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ اس شہر پر زمینی حملہ کرنے کی تیاری ہے۔ حماس اور تل ابیب کے درمیان معاہدہ ہونے کے باوجود بھی رفح پرآپریشن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل حماس کو ختم کرنے کے لیے رفح میں داخل ہو گا چاہے قیدیوں اور غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ ہو یا نہ ہو۔ مقاصد کے حصول سے پہلے جنگ کو ختم کرنے کا خیال کوئی آپشن نہیں ہے۔