تہران (پاک ترک نیوز) ایران میں سائبر حملوں کے نتیجے میں 70فیصد سے زائد پٹرول پمپ بند ہوگئے ۔
ایران وزیر تیل جواد اوجی نے اس سے قبل ایران کے سرکاری ٹی وی کو بتایا تھا کہ ایران کے تقریباً 70 فیصد پیٹرول اسٹیشنوں پر خدمات متاثر ہوئی ہیں اور اس کی وجہ بیرونی مداخلت ہے۔مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایران کے زیادہ تر گیس سٹیشن ہیکنگ گروپ کے مبینہ سائبر حملوں کے بعد بند ہو گئے جن پر تہران اسرائیل سے روابط کا الزام لگاتا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹی وی کی خبروں میں کہا گیا ہے کہ ایک ہیکر گروپ جس کا نام "گونجیشکے دراندے” یا شکاری چڑیا ہے، نے دعویٰ کیا کہ اس خلل کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے۔ اسرائیل کے مقامی ذرائع ابلاغ نے بھی اس دعوے کی اطلاع دی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق گروپ نے اپنے بیان میں کہا، یہ سائبر حملہ ہنگامی خدمات کو ممکنہ نقصان سے بچنے کے لیے ایک کنٹرولڈ انداز میں کیا گیا۔
ایران کی سول ڈیفنس ایجنسی، جو کہ ملک کی سائبر سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے، نے کہا کہ وہ ابھی تک تحقیقات کے دوران رکاوٹوں کی تمام ممکنہ وجوہات پر غور کر رہی ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے مزید کہا کہ ہیکر گروپ نے ماضی میں ایرانی پیٹرول اسٹیشنز، ریل نیٹ ورکس اور اسٹیل فیکٹریوں کے خلاف سائبر حملوں کا دعویٰ کیا تھا۔