کلچدار اولو کو اب پارٹی میں قیادت کے لئے بڑے مقابلے کا سامنا

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی (سی ایچ پی) نے باضابطہ طور پر اپنی 38ویں دو روزہعمومی کانگریس کے 4اور5 نومبر کو انعقاد کا شیڈول جاری کیا ہے۔ جہاں پارٹی چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔
پارٹی ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ 26 ستمبر کو ہونے والے پارٹی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کیا گیا۔ جب پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو بورڈ سے مجوزہ تاریخوں کی منظوری لی گئی۔
دریں اثنا جاری ملک کے تمام 81 صوبوں میں جاری صوبائی کانگریس جنکا مقصد نئی صوبائی انتظامیہ کا انتخاب کرنا اور آئندہ عام کانگریس کے لیے مندوبین کا انتخاب کرنا ہے۔ 15 اکتوبر تک جاری رہیں گی۔
عام کانگریس کے دوران، مجموعی طور پر 1,370 کانگریس مندوبین جو ترکی کے تمام صوبوں کی نمائندگی کرتے ہیں پارٹی کی مرکزی قیادت کو منتخب کرنے کے لیے اپنا ووٹ ڈالیں گے۔جس میں مندوبین، پارٹی کونسل کے اراکین، اعلی تادیبی بورڈ کے اراکین اور نائبین شامل ہیں۔انقرہ، استنبول اور ازمیر صدارتی انتخابات میں اپنے مندوبین کی خاصی تعداد کی وجہ سے اہم ہوں گے۔ انقرہ، 72 مندوبین کے ساتھ، اور ازمیر، 56 مندوبین کے ساتھ، پہلے ہی اپنے صوبائی صدور کا انتخاب کر چکے ہیں۔جبکہ استنبول جس میں 196 مندوبین کی سب سے زیادہ تعداد ہے 8 اکتوبر کو اپنی صوبائی کانگریس منعقد کرنے والا ہے۔
پارٹی قیادت کے لیے مقابلہ اس وقت زور پکڑ گیا جب سی ایچ پی کے پارلیمانی لیڈر اوزگر اوزیل نے 15 ستمبر کو اعلیٰ عہدے کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کیا۔ اوزیل کی مہم مئی کے انتخابات میں شکست کے بعد سوشل ڈیموکریٹس کی پالیسیوں اور ذہنیت میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیتی ہے۔ اوزیل آنے والے پارٹی کنونشن میں کلچدار اولوکے خلاف مقابلہ کریں گے۔
کلچدار اولوکو مئی میں صدر رجب طیب اردوان کے خلاف صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد تنقید کا سامنا کرنا پڑاتھا۔ کیونکہ سی ایچ پی کی قیادت میں حزب اختلاف کا اتحاد بھی پارلیمانی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہاتھا۔
مزید برآں تازہ اطلاع کے مطابق سی ایچ پی پارٹی اسمبلی کے سابق رکن ارسان کنتر اویمان نے بھی پارٹی قیادت کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کیا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More