قوم خبردار رہے 14مئی کو کوئی انتخابی حادثہ نہیں ہونے دینا، اردوان کا ریلی سے خطاب

ماردین (پاک ترک نیوز)
ترکیہ کے صدر اور جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) کے رہنما رجب طیب اردوان جو تیسری بار عہدے کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں نے اپنے حامیوں سے کہا ہےکہ وہ اپنے خاندانوں اور ہمسایوں میں غیر فیصلہ کن ووٹروں کو ہمیں ووٹ دینے کے لئے نا صرف قائل کریں بلکہ انہیں ووٹ ڈالنے کے لئے اپنے ساتھ لائیں کیونکہ ترکیہ 14مئی کو انتخابی نتائج میں کسی حادثے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
گذشتہ روزجنوب مشرقی صوبے ماردین میں ایک بڑی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے رشتہ داروں، میاں بیوی اور دوستوں میں سے کوئی بھی الیکشن کے دن تک ووٹ کا فیصلہ نہیں کر پا رہا ہے تو آپ انہیں ہمیں ووٹ دینے کے لیے راضی کریں اور انہیں بیلٹ باکس تک لے کر جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئیے اس امر کو یقینی بنائیں کہ اتوار (14 مئی) کو کوئی حادثہ نہ ہو۔ ورنہ دہشت گرد تنظیمیں اور مفاد پرست (لابی) سب منتظر ہیں۔ آپ دیکھتے ہیں کہ سامراجی ہمارے ساتھ وہی کچھ کرنے کے لیے دن گن رہے ہیں جو انہوں نے شام کے ساتھ کیا۔
صدراردوان نے ایک بار پھر اپوزیشن پر دہشت گردوں کے ساتھ روابط کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے تعلق رکھنے والوں کا ہماری قوم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ دہشت گردی کے ساتھ اتحاد کرنے والوں کا قوم سے اتحاد نہیں ہو سکتا۔ ہم اس پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (ایچ ڈی پی) اور اس کے حامیوں (بنیادی اپوزیشن) کو اپنے ملک کو تقسیم نہیںکرنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوززیشن والوں کے لئےسب سے زیادہ قابل قبول ترک وہ ہے جو صرف اپنے عزائم کی تکمیل کرے، قابل قبول کرد وہ ہے جو ان کا غلام ہو۔ اور سب سے زیادہ قابل قبول عرب وہ ہے جو اپنے تمام وسائل ان کو دے۔
اردوان نے کہا کہ ہم معیشت میںخاص طور پر خوراک اور کرائے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے پیدا ہونے والےمسائل کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ ہم ان کا حل اپنے ملک کے اپنے وسائل میں تلاش کر رہے ہیں، نہ کہ الوداع کمال (کلچدار اولو) کی طرح لندن سے قرضوں کی بھیک مانگ رہے ہیں۔
اردوان نے مزید کہا کہ اپوزیشن اتحاد کی میزپر کیا کر رہی ہے؟ انہوں نے دہشت گرد تنظیموں کے ارکان کو جیلوں سے رہا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے دہشت گرد تنظیم کے حامیوں کو جنہیں ہم نے بے دخل کیا تھا ریاست میں ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ یہ ہمارے بچوں کو ایل جی بی ٹی جیسے بدکاروں کے چنگل میں چھوڑنے کا وعدہ کرچکےہیں۔انہوں نے آخر میں کہا کہ میرا قوم سے سوال ہے کہ کیاایل جی بی ٹی کبھی بھی اے کے پارٹی ، نیشنلسٹ موومنٹ پارٹی (ایم ایچ پی) یا مجموعی طور پر عوامی اتحاد میں دراندازی کر سکتا ہے۔ اگر آپ کا جواب نہ میں ہو جو کہ یقیناً ہونا چاہیے تو آپ کو ووٹ بھی یقیناً ترکیہ کی صدی کو دینا چاہیے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More