دوحہ (پاک ترک نیوز)
سعودی عرب نے دعوت دئیے جانے کے ایک سال بعد ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا وہ برکس اتحاد میں شامل ہونا چاہتا ہے یا نہیں۔ تاہم دنیا کی تیل کی سب سے بڑی سعودی کمپنی آرامکو نے امریکی ڈالر بانڈ زکا جرا شروع کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے برکس میں شمولیت کے فیصلے کو ایک سال سے روک رکھا ہے۔ برکس نے 2023 کے سربراہی اجلاس کے دوران سعودی عرب کو بلاک میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی ۔ مگر مملکت نے ابھی تک اس دعوت کو قبول نہیں کیا ہے اور نہ ہی کوئی جواب دیا ہے۔مگر سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو نے امریکی ڈالر کی قیمت والے بانڈز جاری کرنا شروع کر دیے ہیں۔
یہ بانڈز صرف اور صرف ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے لیے ہیں۔ اجراء کا انتظام معروف امریکی بینکوںکے ذریعے کیا جارہا ہے۔آرامکو نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی ڈالر سے متعین بانڈز کی بنیادی پیشکش قیمت کے طور پر کم از کم200,000 ڈالر ہوگی۔ سعودی عرب کے آرامکو سے امریکی ڈالر کے بانڈز ایسے وقت میں آئے ہیں جب برکس نے ڈالر کی تخفیف کی پہل شروع کی۔ ترقی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ مملکت ڈالر کی کمی نہیں چاہتی، کیونکہ اس کی معیشت امریکی ڈالر کی مدد سے پروان چڑھتی ہے۔
امریکی ڈالر کے نام والے بانڈز کا اجراء 9 سے 17 جولائی 2024 تک شروع ہو گا اور یہ 12 ارب ڈالر سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ مشترکہ بک چلانے والوں میں ابوظہبی کمرشل بینک، بوفا سیکیورٹیز، اور ایمریٹس این بی ڈی کیپیٹل لمیٹڈ، اور دیگر شامل ہیں۔ یہ بینک امریکی ادارہ جاتی فنڈز کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ امریکی ڈالر بانڈز کو بغیر کسی رکاوٹ کے عمل میں لایا جا سکے۔
اس اقدام سےمعلوم ہوتا ہے کہ سعودی عرب برکس کی دعوت کو مسترد کر سکتا ہے کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ اس کی معیشت میں امریکی ڈالر کا بہاؤ ہو۔تاہم سعودی عرب نے سرکاری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا وہ برکس میں شامل ہونا چاہتا ہےیا نہیں۔