اسلام آباد (پاک ترک نیوز) رواں مالی سال 2022-23 کا اقتصادی سروے کل ساڑھے چار بجے پیش کیا جائے گا ۔
اقتصادی سروے کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران لائیو اسٹاک کی شرح نمو 3.26 فیصد رہی۔رواں مالی سال کے دوران لائیو اسٹاک کی شرح نمو 3.7 فیصد رہی۔
اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران فی کس آمدن 1558 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ملکی معیشت میں انڈسٹریل ایکٹویٹی کا حجم 17 ہزار ارب روپے سے زائد رہا۔ایگریکلچر، جنگلات اور فشنگ شعبے کا مجموعی حجم 19 ہزار ارب روپے سے زائد ہے۔
سروے کے مطابق کموڈیٹی پرائس میں اضافہ کے باعث مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔رواں مالی سال ملکی معیشت کو سیلاب جیسے قدرتی آفات کا سامنا رہا۔
رواں مالی سال جی ڈی پی کا حجم 84 ہزار 6 سو ارب سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔سیلاب اور سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی گروتھ 0.3 تک ریکارڈ ہوئی۔روس یوکرین جنگ کے باعث عالمی سطح پر کموڈیٹی پرائس میں اضافہ ریکارڈ ہوا۔
رواں مالی سال جولائی سے مارچ مہنگائی کی شرح 29 فیصد تک ریکارڈ ہوئی۔گزشتہ مالی سال زراعت کے شعبے کی گروتھ 4.40 فیصد ریکارڈ ہوئی۔رواں مالی سال کے دوران زرعی شعبے کی شرح نمو 1.55 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
جنگلات کی شرح نمو 3.9 فیصد، ماہی گیری کی شرح نمو 1.4 فیصد رہی۔معدنیات کے شعبے کی شرح نمو منفی 4.4 فیصد، مینوفیکچرنگ کی گروتھ منفی 3.9 فیصد رہی۔بڑے صنعتی شعبے کی شرح نمو منفی 7.9 فیصد، تعمیرات کے شعبے کی گروتھ منفی 5.5 فیصد رہی۔
انڈسٹری سیکٹر کی شرح نمو 2.9 فیصد، خدمات کی شرح نمو 0.85 فیصد رہی۔رواں مالی سال کے دوران برآمدات کا متعین ہدف بھی نہ حاصل ہو سکا۔رواں مالی سال جولائی سے مئی 25 ارب 36 کروڑ ڈالر کی برآمدات رہی۔
اہم فصلوں کی پیداوار کی گروتھ منفی 3.2 فیصد، کاٹن جننگ کی گروتھ منفی 23 فیصد رہی۔رواں مالی سال کے دوران رئیل اسٹیٹ شعبے کی گروتھ 3.72 فیصد ریکارڈ کی گئی۔