واشنگٹن(پاک ترک نیوز)
پینٹاگون نے دو سالوں میں یوکرین کو بھیجے گئے ہتھیاروں اور ساز و سامان کی اصل قیمت میں 6.2 ارب ڈالر کا اضافہ کیا ہے۔ جس کے نتیجے میں کانگریس سے اضافی فنڈنگ کے لیے کہے بغیر ہی امریکی حکومت یوکرین کی افواج کو مزید فوجی امداد فراہم کر سکے گی۔
پینٹاگون کی ڈپٹی پریس سکریٹری سبرینا سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایاہے کہ بہت سے معاملات میں خالص کتابی قیمت کے بجائے متبادل لاگت کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح امریکی اسلحہ کے اسٹاک سے کم کر کے یوکرین کو فراہم کیے جانے والے سامان کی قیمت کا زیادہ تخمینہ لگایا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ دفاع نے مالی سال 2023 اور 2022 میں یوکرین کو بھیجے گئے سامان کی قدر میں بالترتیب 3.6 ارب ڈالر اور 2.6 ارب ڈالر کا اضافہ کیا۔تاہم کانگریس کی پہلے سے منظوری کے باعث اب اس رقم سے یوکرین کو فوجی امداد کی فراہمی ہو سکے گی۔اور اسکے لئے حکومت کو کانگریس سے رجوع کی ضرورت نہیں ہوگی۔
سبرینا سنگھ نے مزید کہا کہ ان تشخیصی غلطیوں نے کسی بھی طرح سے ہمارے رقوم کے اجرا کے صدارتی اختیار کو محدود یا کتبدیل نہیں کیا اور نہ ہی اس سے یوکرین کوامداد کی فراہمی پر کسی قسم کا اثر پڑا ہے۔
یاد رہے کہ فروری 2022 میں روس کے حملے کے بعد سے امریکہ نے یوکرین کو20 ارب ڈالر سے زائد کی فوجی اور سول امداد فراہم کی ہے۔جبکہ فوجی امداد میں فضائی دفاعی نظام، ٹینک شکن جنگی سازوسامان، طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ سسٹم، خودکش ڈرون اور بکتر بند اہلکار بردار جہاز وں جیسا فوجی سازوسامان شامل ہے۔