واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کانگریس سے ترکیہ کو F-16 لڑاکا طیاروں کی 20 بلین ڈالر کی فروخت کی منظوری کے لیے کہنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
جمعہ کے روز شائع ہونے والی امریکی میڈیا کی رپورٹ میں اس معاملے سے واقف گمنام عہدیداروں کا حوالہ دیتے ہوئےبتایا گیا ہے کہ یہ فروخت "توقع سے زیادہ” ہے اور اس میں 40 F-16 لڑاکا طیارے اور انقرہ کے پاس پہلے سے موجود 79 جنگی طیاروں کے لیے جدید کاری کٹس شامل ہیں۔انقرہ نے اکتوبر 2021 میں F-16s اور ماڈرنائزیشن کٹس کی درخواست کی جس پر پہلے 6 بلین ڈالر کی لاگت کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔
اس معاہدے کے بارے میں کانگریس کی طرف سے نوٹیفکیشن اگلے ہفتے متوقع ہے جب وزیر خارجہ مولود چاوش اولوواشنگٹن کا دورہ کریں گے۔میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ جنگی طیاروں اور جدید آلات کے علاوہ معاہدے میں 900 فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اور 800 بم بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کیا گیا ہے کہ امریکی انتظامیہ اس پیکج پر سائن آف جاری نہیں کرے گی جب تک ترکیہ پہلے فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو میں شمولیت پر راضی نہیں ہو گا۔ انتظامیہ یہ بھی درخواست کرے گی کہ کانگریس ایتھنز کو 30 F-35 جوائنٹ اسٹرائیک فائٹر طیاروں کی فروخت کی منظوری دے۔ جس کی یونان نے اصل میں جون میں درخواست کی تھی۔