اسلام آباد(پاک ترک نیوز) توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کو دلائل کے لیے آخری مہلت دیتے ہوئے کہا کہ 12 بجے تک دلائل دیں ورنہ فیصلہ سنا دوں گا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے توشہ خانہ فوجداری کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا۔
جج ہمایوں دلاور نے سوال کیا کہ کیا کوئی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل آیا ہے؟ جج ہمایوں دلاور کی جانب سے توشہ خانہ کیس متعدد بار کال کیا گیا۔
سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز سے استفسار کیا کہ کیا کچھ کہیں گے؟ جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ کوئی شعر و شاعری ہی سنا دیں۔
وکیل امجد پرویز نے شعر سناتے ہوئے کہا کہ وہ ملا توصدیوں بعد بھی میرے لب پہ کوئی گلہ نہ تھا، اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو میں کمال تھا، کمرۂ عدالت میں وکیل امجد پرویز کے شعر پر واہ واہ ہو گئی۔
جج ہمایوں دلاور نے اوپن کورٹ میں اب تک کی سماعت کی کارروائی لکھوا دی۔
انہوں سماعت تحریر کراتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی وکیل دوسری کال پر بھی عدالت پیش نہ ہوا، جج ہمایوں دلاور نے دوسری بار سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکلاء کی غیرحاضری درج کرائی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف کیخلاف توشہ خانہ کیس دوبارہ سننے کا حکم دیا تھا، عدالت نے قرار دیا کہ دوبارہ سماعت میں کیس کے جج ہمایوں دلاور ہی رہیں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین کی اپیل پر مقدمہ قابل سماعت قرار دینے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا، جبکہ سابق وزیراعظم کی توشہ خانہ کیس میں حق دفاع کی بحالی کی درخواست پر فیصلہ نہیں ہوا تھا۔