انقرہ(پاک ترک نیوز) ترکیہ نے عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کے کیس میں شامل ہونے کے لیے اپنی درخواست باقاعدہ طور پر جمع کرادی۔
ترکیہ کے نائب صدر سیودیت یلماز نے بتایا کہ اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کے معاملے پر ذمہ دار ٹھہرانا ضروری ہے۔
ترک نائب صدر سیودار یلماز نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے ملک کی جانب سے تیار کی گئی جامع فائل قانون کی بالادستی اور اسرائیل کو مجرم ٹھہرانے کے حوالے سے اہم اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسانی اقدار، بین الاقوامی قانون اور اداروں پر اعتماد اس حوالے سے جڑا ہوا ہے کہ یہ عمل کیسے منطقی انجام کو پہنچتا ہے۔
سیوویت یلماز نے بتایا کہ ہم اس کیس کی پیروی اس وقت تک کریں گے جب تک گزشتہ اکتوبر سے 40 ہزار بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کرنے والے نسل کشی کے مرتکب اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور اس کی حکومت کو سزا نہیں دی جاتی جس کے وہ حق دار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت فلسطین سے تعاون جاری رکھیں گے جب تک 1967 کی سرحد کے مطابق آزاد خود مختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہوتی۔۔
واضح رہے کہ ترکیہ نے بدھ کو اقوام متحدہ کی اعلیٰ عدالت میں ایک ڈیکلئیریشن جمع کرایا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف دائر کیس میں جنوبی افریقہ کے ساتھ فریق بننا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل نیکاراگوئے، لیبیا، کولمبیا، میکسیکو، فلسطین اور اسپین بھی جنوبی افریقہ کے ساتھ مقدمے میں شامل ہوگئے تھے، یہ کیس گزشتہ برس دسمبر میں دائر کیا گیا تھا۔
اسرائیل نے غزہ میں فضائی بمباری، زمینی اور سمندری حملوں میں گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک تقریباً 40 یزار فلسطینیوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کردیا ہے۔
اگلی پوسٹ