واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکی صدر جو بائیڈن طویل عرصے سے ترکیہ کو ایف۔ 16 لڑاکا طیاروں کی فروخت کی حمایت کر رہے ہیں اور نیٹو میں سویڈن کی رکنیت اس کے لیے شرط نہیں ہے۔اصل مسئلہ کانگریس سے منظوری کا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے منگل کی شب یومیہ پریس بریفنگ میں بات کرتے ہوئے زور دیا کہ ترکی کو ایف۔ 16 طیاروں کی فروخت نیٹو میں شامل ہونے کی سویڈن کی درخواست کے ساتھ منسلک نہیں ہے ۔ اور ایسا تاثر دینا درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پیر کو ترک صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ اپنے فون کال میںصدر بائیڈن نے ترکیہ کے لیے سویڈن کے نیٹو کے ساتھ الحاق کی منظوری دینے کی اپنی شدید خواہش کا اظہار کیاجس پر امریکہ جلد از جلدعمل درآمد چاہتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر بائیڈن طویل عرصے سے واضح ہیں کہ وہ ترکیہ کو ایف۔ 16 طیاروں کی فروخت کی حمایت کرتے ہیں جس سے نیٹو کے باہمی تعاون کو آسان بنانے میں مدد ملے گی۔
انقرہ نے اکتوبر 2021 میں واشنگٹن سے 40 ایف۔ 16 جیٹ طیاروں اور 80 ماڈرنائزیشن کٹس کی درخواست کی تھی اور وہ امریکی کانگریس کی جانب سے گرین لائٹ کا انتظار کر رہا ہے۔کیونکہ کچھ امریکی قانون سازوں نے اس فروخت پر اعتراض کیا ہے اور اس کی منظوری کو سویڈن اور فن لینڈ کے لیے نیٹو کی رکنیت کی توثیق سے جوڑ دیا ہے۔ اب ترکیہ کے ہاں کہنے کے بعدفن لینڈ اپریل میں اس اتحاد کا 31 واں رکن بن چکا ہے۔
سابقہ پوسٹ