اسلاموفوبیا نے کینیڈا میں بھی جڑیں پھیلا لیں۔ نئی تحقیقی رپورٹ میں انکشاف

ٹورنٹو (پاک ترک نیوز)
کینیڈا میں ایک حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ کینیڈین نیٹ ورکس جنہوں نے اسلامو فوبیا کو پھیلایا اور فنڈز فراہم کیے وہ ایک بین الاقوامی صنعتی شعبہ بن گئے ہیں کیونکہ اس صنعت نے صرف امریکہ میں 1.5 ارب ڈالرسالانہ کی مارکیٹ بنالی ہے۔
کینیڈا میں مقیم سماجیات، مذہب اور ثقافت کی پروفیسر اور ولفرڈ لاریئر یونیورسٹی میں مسلم اسٹڈیز آپشن کی سربراہ یاسمین زین نے اپنی ٹیم کی مدد سے چار سالہ مطالعہ کے بعد 127 صفحات پر مشتمل یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔ جس کے مطابق مارکیٹ کو امریکہ میں مقیم 39 تنظیموں کے ذریعے مربوط کیا گیا ہے۔
"اسلامو فوبیا کے نیٹ ورک بین الاقوامی ہیں۔ وہ صرف کینیڈا یا امریکہ میں نہیں ہیں۔ اس صنعت کے لیے بہت زیادہ فنڈنگ امریکہ سے آتی ہے، اور وہاں کے کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ مجموعی طور پر1.5 ارب ڈالر سالانہ کی مارکیٹ ہے۔ جس کا بنیادی کام اسلام مخالف پروپیگنڈے کو فروغ دیناہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کی تیاری کے دوران وہ امریکہ میں مناسب تحقیق سے قاصر رہے کیونکہ انہیں مطلوبہ دستاویزات تک رسائی کی اجازت نہیں تھی۔ کینیڈا میں بھی "اسلامو فوبیا انڈسٹری” کو سرکاری سطح پر حمایت حاصل ہے۔ جبکہ یورپ اور دیگر جگہوں پر بھی اسلامو فوبیا کو متاثر کرنے والےعناصرکے درمیان بین الاقوامی تعلقات "ان نیٹ ورکس کی طاقت کوبڑھاتے ہیں اور انہیں اپنی غلط معلومات کو زیادہ وسیع پیمانے پر پھیلانے کی سہولت دیتے ہیں۔”
رپورٹ میں اس امر کی بھی تصدیق کی گئی ہے کہ "میڈیا آؤٹ لیٹس” "اسلامو فوبیا انڈسٹری” کے بڑےمددگاروںمیں سے ایک ہیں۔
چنانچہ کینیڈا میں میڈیا آؤٹ لیٹس اور اسلامو فوبیا پر اثر انداز ہونے والےدائیں بازو کے عناصر میڈیا فورمز میں حصہ ڈالتے ہیں اور اپنے پروپیگنڈے اور تعصب کو پیشہ ورانہ اور منیٹائز کرنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہیں۔
"فٹ سپاہی” درحقیقت” اسلامو فوبیا کی صنعت” کے ایک اور بڑےکھلاڑی ہیں اور وہ انتہائی دائیں بازو، سفید فام قوم پرست، اور نو نازی گروہوں پر مشتمل ہیں اور ان کے پیچھے مسلم دشمنی کو فروغ دینے والے نادیدہ عناصر سرگرم ہیں۔ جبکہ یہ گروپس آن لائن اور عوامی احتجاج اور مظاہروں کے ذریعے نفرت پھیلانےکا کام کرتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہےکہ "سافٹ پاور گروپس… مخصوص سیاسی، نظریاتی اور مذہبی اہداف کے حصول کے لیے مسلم مخالف مہموں کو فروغ دے کر اثر و رسوخ کا فائدہ اٹھاتے ہیں جو اسلامو فوبک ذیلی ثقافتوں کو آگے بڑھاتے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے گروپس "جبری ہتھکنڈوں میں بھی ملوث ہوتے ہیں جیسے کہ دھونس، ایذا رسانی، اورمخالفین کو خاموش کرنے کے لئےدھمکیاں وغیرہ۔”
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہاں "مقامی مخبر” بھی ہیں، جو "مسلم مخالف اور سابق مسلمان ہیں جو مستند بات کرنے والوں کا کردار ادا کرتے ہیں، اسلامو فوبک بیانیہ اور سازشی نظریات کو تخلیق اور ان کی توثیق کرتے ہیں۔ "وہ اسلامو فوبک مہمات کے لیےسیاسی کور فراہم کرتے ہیں۔”دو دیگر بڑےعناصر "تھنک ٹینکس اور نامزد سیکورٹی ماہرین” کے ساتھ ساتھ "سیاسی شخصیات اور اثر و رسوخ رکھنے والے افراد ” ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تھنک ٹینکس اور نامزد سیکیورٹی ماہرین "اسلامو فوبک سازشی نظریات کو فروغ دینے کے لیےماہرین کا ایک فرقہ بناتے ہیں جو مسلمانوں کو ممکنہ بنیاد پرستوں اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہیں۔”
اس کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق، تقریباً 300 انتہائی دائیں بازو اور سفید فام بالادستی کے گروہ اسلامو فوبک واقعات میں سرگرم ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More