اسلام آباد (پاک ترک نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ نواز شریف کا بیرون ملک جانا بیماری نہیں فراڈ پر مبنی تھا، نواز شریف کی بیرون ملک سرگرمیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ریاست پاکستان اور اس کے قانون کا مذاق اڑا رہے ہیں، نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کے فراڈ میں شہباز شریف مکمل طور پر ملوث ہیں، شہباز شریف نے عدالت میں جعلی بیان حلفی جمع کرایا جو آرٹیکل 63 کی خلاف ورزی ہے،
وفاقی کابینہ نے شہباز شریف کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سانحہ مری کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے، پانچ روز میں ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں، صرف پانچ گاڑیوں میں 22 افراد جاں بحق ہوئے، ہلاکتوں کے واقعات کلڈنہ اور باڑیاں کے درمیان ہوئے، کچھ لوگ گاڑیوں سے اتر کر جانے کی بجائے گاڑیوں میں ہیٹر لگا کر سو گئے، گاڑیوں میں کاربن مونو آکسائیڈ بھرنے کی وجہ سے اموات ہوئیں، وزیراعظم نے سانحہ مری پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی کابینہ نے بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل اکائونٹس پروگرام کے ذریعے 400 کنال رقبہ پر محیط رہائشی منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دی، اس منصوبے سے دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے، کابینہ نے مالی سال 2020-21ءکی چوتھی سہ ماہی کے بجلی کے نرخوں کی ایڈجسٹمنٹ کرنے کی بھی منظوری دی، یہ ایڈجسٹمنٹ تین اقساط میں صارفین کو ادا کی جائے گی، اس سے بجلی صارفین کو ریلیف ملے گا۔
کابینہ اجلاس میں سمبڑیال کھاریاں موٹر وے منصوبے کی منظوری دی گئی، وزیراعظم نے راولپنڈی ۔ کھاریاں موٹر وے منصوبے پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو سانحہ مری پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، سانحہ مری میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ پانچ روز میں ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں مری میں داخل ہوئیں، صرف پانچ گاڑیوں میں 22 افراد جاں بحق ہوئے، ہلاکتوں کے واقعات کلڈنہ اور باڑیاں کے درمیان ہوئے، برفباری کے طوفان کے باعث درخت سڑک پر گرے، سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگیں، بہت سے افراد اپنی گاڑیاں سڑکوں پر چھوڑ کر پیدل چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ شدید برفباری کی وجہ سے مشینری اور ہیلی کاپٹرز کا پہنچنا مشکل تھا، کچھ لوگ گاڑیوں سے اتر کر جانے کی بجائے گاڑیوں میں ہیٹر لگا کر سو گئے۔
ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا کہ گاڑیوں میں ہیٹر لگانے کی وجہ سے کاربن مونو آکسائیڈ کی زیادتی ہوئی اور اموات واقع ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سانحہ مری پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں اندرونی سیاحت میں انقلاب آیا ہے، صوبائی حکومتوں، اتھارٹیز اور مقامی انتظامیہ کو سیاحت کے لئے تیار کرنے کی ضرورت ہے، مری میں ڈیڑھ لاکھ گاڑیوں میں لاکھوں لوگ سیاحت کے لئے گئے، ہمارا انتظام برطانوی دور سے چلا آ رہا ہے، ماضی میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سیاحت کو بطور شعبہ فروغ دینے کی کوشش کی۔
حکومت نے 13 نئے سیاحتی سپاٹس تیار کئے، آزادی کے بعد سے ایک بھی سیاحتی سپاٹ تیار نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم بننے سے پہلے جب کمراٹ گئے اور وہاں کی تصاویر وائرل ہوئیں تو کمراٹ میں بڑی تعداد میں لوگ سیاحت کے لئے پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے شعبہ میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کے لئے سیاحت کو انڈسٹری کا درجہ دینا ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مری میں انتظامات کو بہتر بنانے کے لئے معاملات پر نظرثانی کی جا رہی ہے، نئے قوانین بنائے جائیں گے، مری واقعہ کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور سول اداروں نے بھرپور طریقے سے ریسکیو امور انجام دیئے، 24 گھنٹے کے اندر لاکھوں لوگوں کا انخلاءممکن بنایا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ناران، کاغان سمیت دیگر بالائی علاقوں میں بھی سیاحت پر دبائو ہے،
بہت سے لوگ ان علاقوں میں موجود ہیں، خیبر پختونخوا اور پنجاب کی حکومتیں سیاحتی مقامات کی سختی سے نگرانی کر رہی ہیں، ٹورازم اتھارٹیز کو بھی چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات کے حوالے سے اتھارٹیز کو مخصوص وارننگز کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے اور میڈیا کو بھی چاہئے کہ وہ ایسی وارننگز کو عوام تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ لوگوں کو موسمی حالات اور لوگوں کی گنجائش کے بارے میں معلومات میسر آ سکیں۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے معاون خصوصی برائے سیاحت اعظم جمیل کو پی ٹی ڈی سی بورڈ آف ڈائریکٹرز اور چیئرمین نیشنل ٹورازم کوآرڈینیشن بورڈ تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے شہباز شریف کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نواز شریف فراڈ کے ذریعے بیرون ملک گئے،
ان کی سرگرمیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ریاست پاکستان اور اس کے قانون کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے عدالت میں شخصی بیان جمع کروایا جس کی بنیاد پر نواز شریف بیرون ملک گئے۔ انہوں نے کہا کہ 17 ماہ گزر گئے لیکن نواز شریف نے علاج نہیں کروایا، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ نواز شریف کا بیرون ملک جانا بیماری نہیں فراڈ پر مبنی تھا۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پنجاب حکومت کو نواز شریف کی جو طبی رپورٹس موصول ہوئی ہیں،
وہ سابقہ رپورٹس سے مطابقت نہیں رکھتیں، پنجاب حکومت نے ان رپورٹس کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کا ڈرامہ رچایا گیا، ہائی کورٹ کے حکم پر برطانیہ میں پاکستانی سفارت خانہ نے دو مرتبہ شریف فیملی سے رابطہ کیا، ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق نواز شریف کی طبی رپورٹس پاکستان سفارت خانہ کے ڈاکٹرز کے ساتھ شیئر کرنا ضروری تھیں،
پاکستانی سفارت خانہ کی طرف سے رابطہ کرنے کے باوجود شریف فیملی نے رپورٹس دینے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو بیرون ملک بھیجنے کے فراڈ میں شہباز شریف مکمل طور پر ملوث ہیں۔ اٹارنی جنرل کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں، شہباز شریف یا تو نواز شریف کو پاکستان واپس لائیں بصورت دیگر شہباز شریف کو نااہل کیا جانا چاہئے، انہوں نے جعلی بیان حلفی داخل کیا جو آرٹیکل 63 کی خلاف ورزی ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کو وفاقی وزیر اسد عمر اور معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کورونا کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کووڈ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ویکسینیشن کے تمام اہداف پورے ہوئے ہیں، ہم نے دو ارب ڈالر کی ویکسینیشن عوام کو مفت لگوائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کورونا وباءکا کامیاب حکمت عملی سے مقابلہ کیا، ان تمام کامیابیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاک ڈائون لگانے کی ضرورت نہیں، صورتحال کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ماسک پہننے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور ویکسینیشن جلد از جلد مکمل کرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینز پر بریفنگ دی گئی۔ الیکشن کمیشن نے رائے دی ہے کہ 15 اپریل کو اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں، اس سے پہلے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینز فراہم کر دی جائیں گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت تجارت کی سفارش پر انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کے چیئرمین اور ممبرز تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔
آصف رشید کو بطور چیئرمین تعینات کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ پنجاب سے دو ممبران اور باقی صوبوں سے ایک ایک ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت خارجہ کی سفارش پر سعودی حکومت کی طرف سے پاک فضائیہ کے 100 اہلکاروں کو دیئے گئے ”نوت التمرین میڈلز“ کی ایکس پوسٹ فیکٹو منظوری دی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کو اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری ٹرسٹ ایکٹ 2020ءکے تحت کریڈٹ گارنٹی ٹرسٹ فنڈ کا ریگولیٹر بنانے کی منظوری دی گئی۔
یہ منظوری غیر قانونی سرمایہ کو بیرون ملک منتقل کرنے کو روکنے کیلئے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل اکائونٹس پروگرام کے ذریعے سی ڈی اے کے پارک روڈ، زون 4، اسلام آباد میں رہائشی منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دی۔ یہ منصوبہ 400 کنال پر محیط ہوگا جس میں چھ ہزار گھر بنائے جائیں گے۔ اس منصوبہ میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ اس منصوبہ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کا موقع ملے گا۔ ملک کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوگا اور معیشت مستحکم ہوگی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے مالی سال 2021-22ءکے بجٹ تخمینوں کی منظوری دی اور مالی سال 2020-21ءکے نظرثانی شدہ بجٹ تخمینوں کی بھی منظوری دی۔ انہوں نے بتایا کہ چیئرمین سی ڈی اے نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ سال 2017-18ءمیں سی ڈی اے نے 53817 مربع گز زمین فروخت کی جس سے 12.9 ارب روپے محصولات حاصل ہوئیں جبکہ سال 2021ءمیں 46783 مربع گز زمین فروخت کی گئی جس سے 31.1 ارب روپے حاصل ہوئے۔
اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ موجودہ حکومت کی بہتر حکمت عملی کی بدولت کم رقبہ سے بھی زیادہ محصولات حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے وزارت صنعت و پیداوار کی سفارش پر چیف ایگزیکٹو آفیسر انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ رضا عباس شاہ کے کنٹریکٹ میں دو سال کی توسیع کرنے کی منظوری موخر کر دی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابینہ نے وزارت توانائی کی سفارش پر مالی سال 2020-21ءکے چوتھے کوارٹر کے بجلی نرخوں کی ایڈجسٹمنٹ کرنے کی منظوری دی۔ اس منظوری سے بجلی کے نرخوں کی ایڈجسٹمنٹ تین اقساط میں صارفین کو ادا کی جائیں گی۔
اس فیصلے سے گھریلو صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں مناسب ریلیف ملے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے ایف بی آر کی سفارش پر سابقہ وفاقی و صوبائی سابقہ قبائلی علاقہ جات میں نان کسٹم گاڑیوں کی ریگولرائزیشن کی منظوری موخر کر دی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کی منظوری موخر کر دی ہے۔ اس پالیسی کے تحت ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے جامع لائحہ عمل، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور مذہبی آزادی، تشدد کی روک تھام اور مذہبی رواداری کو فروغ دیا جائے گا۔
چوہدری فواد حسین نے بتایا کہ کابینہ نے قومی اقلیتی کمیشن میں مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر لیاقت مسیح قیصر کی بطور ممبر تعیناتی کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے سائنس، ٹیکنالوجی اور انوویشن پالیسی 2021ءکی منظوری دی ہے۔ پالیسی کے تحت ملک میں نالج بیسڈ اکانومی کے تحت ٹیکنالوجی کے شعبے میں جدت کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی اور روزگار کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
پالیسی کا مقصد عام آدمی کی زندگی کو سائنس و ٹیکنالوجی کی بدولت آسان بنانا، ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا، مقامی سطح پر ٹیلنٹ کو فروغ دینا، معیاری تحقیق کو فروغ دینا اور فیصلہ سازی کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے فیڈرل گورنمنٹ اینالسٹ (نارکوٹکس) کی تعیناتی کی منظوری موخر کر دی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 22 دسمبر 2021ءکو منعقدہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کی توثیق کی۔
اس کے علاوہ کابینہ نے کمیٹی برائے نجکاری کے 31 دسمبر 2021ءکو منعقد ہونے والے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 31 دسمبر 2021ءاور 5 جنوری 2022ءکو منعقد ہونے والے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ اس میں سمبڑیال کھاریاں موٹر وے پراجیکٹ کی منظوری دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کھاریاں سے راولپنڈی موٹر وے پر جلد کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چین سے پچاس ہزار میٹرک کھاد درآمد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ آئی پی پیز کو 50 ارب روپے ادا کر دیئے گئے ہیں، پاور سیکٹر کی لیکویڈیٹی ضروریات کے لئے 100 ارب روپے جاری کئے جائیں گے، آئی پی پیز کے ساتھ تنازعہ حل ہو گیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے اندر جو صورتحال چل رہی ہے اس سے ایسے لگ رہا ہے کہ ن لیگ کے ایم این ایز پارٹی سے الگ ہو جائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مری واقعہ میں 22 افراد کی اموات کی تصدیق ٹی ایچ کیو ہسپتال نے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جاری کر کے کی ہے۔